اسلام آباد (نیوز ڈیسک)امریکا کے خصوصی ایلچی برائے افغانستان اور پاکستان سفیر رچرڈ اولسن اور امریکی سینیٹر جان مکین کی قیادت میں وفد نے ہفتے کے روز جنرل ہیڈ کوارٹرز راول پنڈی میں پاکستان آرمی کے سربراہ جنرل راحیل شریف سے الگ الگ ملاقات کی ہے اور ان سے دہشت گردی کے خلاف جنگ اور پاک افغان سرحد پر سکیورٹی کی صورت پر تبادلہ خیال کیا ہے۔پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق آرمی چیف نے امریکی وفد کو دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستان کو درپیش چیلنجز اور افغانستان کے ساتھ سرحد پر غیرمؤثرانتظام سے اس جنگ میں پیدا ہونے والی پیچیدگیوں اور مسائل کے بارے میں آگاہ کیا ہے۔سینیٹر جان مکین نے شمالی وزیرستان میں کالعدم تحریک طالبان پاکستان اور دوسرے جنگجو گروپوں کے خلاف پاک آرمی کے آپریشن ضرب عضب کی کامیابیوں کو سراہتے ہوئے کہا کہ اس سے ملک کی دہشت گردی کے قلع قمع کے لیے عزم کی عکاسی ہوتی ہے۔انھوں نے پاکستان اور امریکا کے درمیان بہتر تعلقات کی ضرورت پر زوردیتے ہوئے کہا کہ دونوں ملکوں کو خطے اور دنیا بھر میں امن کے قیام کے لیے باہمی تعاون کو فروغ دینا چاہیے۔امریکی کانگریس کے وفد میں سینیٹر لنڈزے گراہم اور سینیٹر جو ڈونیلی بھی شامل تھے۔قبل ازیں آرمی چیف سے امریکا کے خصوصی ایلچی رچرڈ اولسن نے ملاقات کی اور ان سے علاقائی سلامتی سے متعلق امور پر تبادلہ خیال کیا ہے۔
مسٹر اولسن نے خارجہ سیکریٹری اعزاز احمد چودھری سے بھی دفتر خارجہ ،اسلام آباد میں ملاقات کی۔انھیں پاکستان اور افغانستان کے درمیان سرحد کے انتظام اور دوسرے سکیورٹی امور سے متعلق اعلیٰ سطح کے مشاورتی میکانزم کے بارے میں بتایا گیا۔امریکی سفیر نے پاکستان کی افغانستان میں طویل المیعاد امن اور استحکام کے قیام کے لیے کوششوں کو سراہا اور کہا کہ امریکا سرحدی انتظام سے متعلق پاکستان کی کوششوں کی حمایت کرتا ہے۔سیکریٹری خارجہ نے ان سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان افغان مہاجرین کی جلد سے جلد عزت اور وقار کے ساتھ ان کے وطن کو واپسی چاہتا ہے۔امریکا اور اقوام متحدہ کے پناہ گزینوں کے ادارے سمیت عالمی برادری کو ان کوششوں کی بھرپور حمایت کرنی چاہیے۔
امریکی وفد اچا نک جنرل راحیل شریف کے پاس پہنچ گیا، افغانستا ن با رے کیا بات ہو ئی؟ جا نئے
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں