اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) سینئر تجزیہ نگار نے نجی ٹی وی پروگرام میں تہلکہ خیز انکشافات کر دیئے۔ سینئر تجزیہ نگار نے نجی ٹی وی پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا پاکستان پیپلز پارٹی نے بلآخر مسلم لیگ (ن) کیخلاف سخت شکنجہ کس لیا ہے۔ سینئر تجزیہ نگار رؤف کلاسرا نے کہا کہ پی پی نے (ن) لیگ کیخلاف بڑا سخت ریفرنس تیار کیا ہے جسے تمام پاکستانیوں اور خاص طور پر ان نوجوانوں کو پڑھنا چاہئے جنہوں نے آج کل میں سیاست میں حصہ لیا۔ رؤف کلاسرا نے کہا کہ پی پی کے حالیہ ریفرنس میں میاں خاندان کیخلاف اتنا مواد موجود ہے جو پہلے کبھی منظر عام پر نہیں لایا گیا۔
سینئر تجزیہ نگار نے کہا کہ میاں نواز شریف اور شہباز شریف پر تو چلو الزامات لگتے رہتے ہیں لیکن اس بار پی پی کے ریفرنس میں براہ راست میاں شریف کو ٹارگٹ کیا گیا ہے۔ رؤف کلاسرا نے کہا کہ اس ریفرنس کی تیاری میں معاون مواد کافی حد تک رحمان ملک کے پاس بھی موجود ہے اگر وہ تھوڑی اور ہمت کر لیں تو کافی مواد مزید منظر عام پر لا سکتے ہیں۔ پی پی نے اس بار میاں شریف پر سیدھے سیدھے اٹیک کئے ہیں اور وہ ریفرنس میں کہتی ہے کہ ہاؤس آف اتفاق سے لیکر ہاؤس آف شریف، ہاؤس آف شریف سے ہاؤس آف نواز تک تین ادوار میں بڑے جرائم اور غبن ہوتے رہے۔ رؤف کلاسرا نے کہا کہ یہ الزام وہ سیاسی جماعت لگا رہی ہے جو مسلم لیگ (ن) کی حلیف و میثاق جمہوریت کی فریق بھی رہی ہے۔
سینئر تجزیہ نگار نے کہا کہ میاں نواز شریف کی تقریر کو جواب بنا کر میاں شریف پر سنگین الزامات لگ چکے ہیں ، پیپلز پارٹی نے کہا کہ نواز شریف تو کہتے تھے کہ آپ کے والد صاحب نے 70 ء کی دہائی میں پیسہ سرمایہ کاری میں لگایا جبکہ وہ پیسہ اس وقت انہوں نے ڈیکلیئر نہیں کیا کیوں؟ کیا وہ یہ پیسہ منی لانڈرنگ کے ذریعے باہر نہیں لے کر گئے؟ کیا میاں شریف نے سنگین جرائم نہیں کئے؟ رؤف کلاسرا نے کہا کہ پی پی کے مطابق 1981 ء میں میاں شریف کے پاس تو صرف ایک رو رولنگ مل تھی جبکہ صرف اگلے 6 سالوں میں میاں شریف نے 8 شوگر اور ٹیکسٹائل ملز لگا لیں، جبکہ میاں نواز شریف کہتے رہے ہیں کہ ہمیں تو بھٹو خاندان نے تباہ کر دیا تھا۔ اگر ایسا تھا تو یہ8 ملز 6سال میں کیسے لگ گئیں؟رؤف کلاسرا نے کہا پی پی چاہتی ہے کہ اب وہ شریف خاندان تک پہنچے تا کیہ یہ بتایا جا سکے کہ کس طرح ٹیکس چوری، منی لانڈرنگ، قرضے معاف کروائے گئے۔
پیپلز پارٹی نے (ن) لیگ کے گرد شکنجہ کس لیا‘ ایسا ریفرنس تیار کیا کہ ۔۔! سینئر تجزیہ نگار کے تہلکہ خیز انکشافات

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں