تاشقند(ِمانیٹرنگ ڈیسک) روسی صدر ولادیمیر پیوٹین ن ے کہاہے کہ شنگھائی تعاون تنظیم میں پاکستان اوربھارت کو رکنیت ملنے سے یہ تنظیم عالمی اور علاقائی سطح پر اور زیادہ اہمیت اختیار کر جائے گی،میڈیارپورٹس کے مطابق یہ بات روسی صدرولادی میرپیوٹین نے تاشقند میں میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہی ، روسی حکومت کی ویب سائٹ کے مطابق پاکستان اور بھارت کی جانب سے اس تنظیم میں شمولیت سے متعلق ایک یادداشت پر دستخطوں کے بعد پوٹین نے کہاکہ ہم توقع کر رہے ہیں کہ ہمارے یہ ساتھی ممالک جتنی جلد ممکن ہو سکا، اس تنظیم میں شامل ہو سکیں گے، ممکنہ طور پر قازقستان میں آئندہ برس ہونے والے ہمارے اگلے ہی اجلاس میں۔انہوں نے کہا کہ اب پاکستان اور بھارت کو بھی اس تنظیم کے اْس ڈھانچے کا حصہ بنانے کے حوالے سے قریبی اشتراکِ عمل کی ضرورت ہے، جس میں رکن ممالک کے وْزرائے خارجہ اور سربراہانِ مملکت و حکومت کے مابین باقاعدگی کے ساتھ ملاقاتیں عمل میں آتی رہتی ہیں۔انہوں نے یہ بھی کہا کہ اب ایران کے لیے بھی، جو آج کل مبصر کی حیثیت سے اس تنظیم کے اجلاسوں میں شریک ہوتا ہے، اس کا باقاعدہ رکن بننے کی راہ میں کوئی رکاوٹ باقی نہیں رہی ،مودی نے اس تنظیم میں شمولیت کے لیے بھارتی کوششوں کے سلسلے میں ’تعمیری کردار‘ کے لیے روسی صدرکا شکریہ ادا کیا۔ اس سے پہلے روسی حکومت کی ویب سائٹ پر پیوٹین کے حوالے سے یہ کہا گیا تھا کہ شنگھائی تعاون تنظیم میں بھارت کی رکنیت سے ماسکو اور نئی دہلی حکومتوں کے مابین اور زیادہ قریبی تعاون کی راہیں کھل جائیں گی۔اْزبک صدر اسلام کریموف نے مقامی میڈیا کو بتایا کہ پاکستان اور بھارت کے ساتھ شنگھائی تعاون تنظیم میں شمولیت سے متعلق مذاکرات ’مشکل‘ ضرور تھے تاہم تنظیم کے ارکان کے درمیان بالآخر مفاہمت ہو ہی گئی۔