منگل‬‮ ، 17 جون‬‮ 2025 

حکومت خود کو کیا سمجھتی ہے؟ سپریم کورٹ سے بڑی خبر آ گئی

datetime 24  جون‬‮  2016
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (آن لائن نیوز ایجنسی ) سپریم کورٹ نے کسان کھاد سبسڈی پیکج توہین عدالت کیس میں نجی کھاد کمپنی کی سبسڈی کی مد میں معاونت کرنے اور آئندہ کے لیے تمام نجی کمپنیوں کی کھاد کے معیار کا کیمیائی تجزیہ کرانے کا حکم دیتے ہوئے آئندہ کیمیائی تجزیہ پشاور،لاہور اور کراچی کی لیبارٹری کرانے کی ہدایت کر دی جبکہ دوران سماعت جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے ریمارکس دیئے ہیں کہ حکومت سمجھتی ہے کہ اس کی بادشاہت ہے ،سبسڈی کا پیسہ حکومت کا نہیں عوام کا ہے،حکومت اپنا کام ٹھیک سے نہیں کرتی ہائی کورٹ کے فیصلے کے بعدحکومت کا ڈیڑھ ارب سبسڈی کی مد میں تقسیم کرنا توہین عدالت ہے۔ کیس کی سماعت جسٹس اعجاز افضل کی سر براہی میں جسٹس قاضی فائز عیسیٰ پر مشتمل دو رکنی بینچ نے سماعت کی ، مقدمہ کی کارروائی شروع ہوئی تو نجی کمپنی کے وکیل سلمان اکرم راجہ نے دلائل دیتے ہوئے موقف اختیار کیا کہ عدالتی حکم کے بعد حکومت ہماری کھاد کا کیمیکل ٹیسٹ کرانا چاہتی ہے،ہماری کھاد کے معیار کا ٹیسٹ پہلے ہی ہو چکا ہے،ہماری کھاد کے معیار کے کیمیکل ٹیسٹ کو حکومت نے کہیں بھی چیلنج نہیں کیااس پر حکومتی وکیل ساجد الیاس نے دلائل دیتے ہوئے موقف اختیار کیا کہ حکومت سبسڈی کی مد میں مالی معاونت لینے والی چاروں کھاد کمپنیوں کا کیمیکل ٹیسٹ کرانا چاہتی ہے۔
تین کھاد کمپنیوں کی کھاد کے معیار کے ٹیسٹ ہو چکے ہیں،نجی کمپنی بھی لاہور لیبارٹری سے معیار کا ٹیسٹ کرائے،معیار ٹھیک ہوا تو حکومت مالی معاونت کریگی جس پر جسٹس قاضی فائر عیسیٰ نے ریمارکس دیئے کہ حکومت نے عوام کے پیسہ کی تقسیم میں بہت فراخدلی دکھائی،حکومت نے اپنے انداز پر غور نہیں کیا،حکومت سمجھتی ہے کہ اس کی بادشاہت ہے ،سبسڈی کا پیسہ حکومت کا نہیں عوام کا ہے،حکومت اپنا کام ٹھیک سے نہیں کرتی ہائی کورٹ کے فیصلے کے بعدحکومت کا ڈیڑھ ارب سبسڈی کی مد میں تقسیم کرنا توہین عدالت ہے، وکلاء کے دلائل سننے کے بعد عدالت عظمیٰ نے نجی کھاد کمپنی کی سبسڈی کی مد میں معاونت کرنے اور آئندہ کے لیے تمام نجی کمپنیوں کی کھاد کے معیار کا کیمیائی تجزیہ کرانے کا حکم دیتے ہوئے آئندہ کیمیائی تجزیہ پشاور،لاہور اور کراچی کی لیبارٹری کرانے کی ہدایت کر دی اور کیس کی مزید سماعت غیر معینہ مدت کے لیے ملتوی کردی۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



دیوار چین سے


میں دیوار چین پر دوسری مرتبہ آیا‘ 2006ء میں پہلی…

شیان میں آخری دن

شیان کی فصیل (سٹی وال) عالمی ورثے میں شامل نہیں…

شیان کی قدیم مسجد

ہوکنگ پیلس چینی سٹائل کی عمارتوں کا وسیع کمپلیکس…

2200سال بعد

شیان بیجنگ سے ایک ہزار اسی کلومیٹر کے فاصلے پر…

ٹیرا کوٹا واریئرز

اس کا نام چن شی ہونگ تھا اوروہ تیرہ سال کی عمر…

گردش اور دھبے

وہ گائوں میں وصولی کیلئے آیا تھا‘ اس کی کمپنی…

حقیقتیں

پرورش ماں نے آٹھ بچے پال پوس کر جوان کئے لیکن…

نوے فیصد

’’تھینک یو گاڈ‘‘ سرگوشی آواز میں تبدیل ہو گئی…

گوٹ مِلک

’’تم مزید چارسو روپے ڈال کر پوری بکری خرید سکتے…

نیوٹن

’’میں جاننا چاہتا تھا‘ میں اصل میں کون ہوں‘…

غزوہ ہند

بھارت نریندر مودی کے تکبر کی بہت سزا بھگت رہا…