بدھ‬‮ ، 20 اگست‬‮ 2025 

بھارت کو اگر رکنیت دی گئی تو۔۔۔! پاک فوج نے بھی بیان جاری کر دیا

datetime 23  جون‬‮  2016
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

برلن /راولپنڈی (مانیٹرنگ ڈیسک)پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ انٹرسروسز پبلک ریلیشنز (آئی ایس پی آر) کے ڈائریکٹر جنرل (ڈی جی) لیفٹیننٹ جنرل عاصم سلیم باجوہ نے پاکستان پر الزامات کو افسوس ناک قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ مغربی ممالک کے پاکستان پر الزامات افسوناک ہیں ، دہشت گردی کے خلاف جنگ میں بڑی قربانیوں کے باوجود ‘ڈومور’ کا مطالبہ کرنا امتیازی سلوک ہے، دہشت گردوں کے خلاف جتنا کام پاکستان نے کیا کسی اور ملک نے نہیں کیا،نئی دلی کیساتھ حالات ٹھیک نہ ہونے کی بنیادی وجہ مسئلہ کشمیر ہے،بھارت کو اگر این ایس جی کی رکنیت دی گئی تو یہ امتیاز ہوگا، شمالی وزیرستان میں بلا تفریق آپریشن کیا گیا، پاکستان بھر میں انٹیلی جنس کی بنیاد پر 18 ہزار آپریشن کیے گئے اور 240 دہشت گرد مارے گئے اور ان کے سہولت کاروں کو بھی گرفتار کیا گیا، پاک افغان بارڈر میکنزم کے بغیر سرحد کے دونوں جانب قیام امن ممکن نہیں، ملا اختر منصور پر ڈرون حملے سے متعلق کوئی پیشگی اطلاع نہیں دی گئی تھی ۔ جرمنی کے شہر برلن میں جرمن کو دیئے گئے خصوصی انٹرویو کے دوران لیفٹیننٹ جنرل عاصم باجوہ کا کہنا تھا کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں بڑی قربانیوں کے باوجود ‘ڈومور’ کا مطالبہ کرنا امتیازی سلوک ہے۔ یہ دنیا کی طرف سے پاکستان کے ساتھ زیادتی ہے کہ پاکستان کو سپورٹ نہیں کیا گیا اوراس کے موقف کو سمجھا نہیں گیا۔ دہشت گردوں کے خلاف جتنا کام پاکستان نے کیا کسی اور ملک نے نہیں کیا لیکن اس جنگ میں پاکستان کو تنہا چھوڑ دیا گیا ہے ۔
عاصم باجوہ نے ہندوستان کے ساتھ حالات ٹھیک نہ ہونے کی بنیادی وجہ مسئلہ کشمیر کو قرار دیا۔ اْن کا کہنا تھا کہ اگر ہندوستان کو نیوکلیئر سپلائرز گروپ (این ایس جی) کی رکنیت دی گئی تو یہ امتیازی سلوک ہوگا۔ افغانستان کے ساتھ حالیہ کشیدگی کے حوالے سے آئی ایس پی آر ترجمان کا کہنا تھا کہ افغانستان پاکستان کا برادر ملک ہے اور پاک افغان سرحد پرفائرنگ کا تبادلہ ہوا لیکن اس حوالے سے بات چیت ہورہی ہے اور ابھی بارڈر مینجمنٹ کا کام جاری ہے۔ بلوچستان میں امریکی ڈرون حملے کے نتیجے میں افغان طالبان کے سابق امیر ملا اختر منصور کی ہلاکت کے حوالے سے جنرل باجوہ کا کہنا تھا کہ ڈرون حملے سے متعلق کوئی پیشگی اطلاع نہیں دی گئی تھی۔انٹرویو کے دوران آپریشن ضرب عضب سے متعلق بات کرتے ہوئے آئی ایس ہی آر ترجمان نے کہا کہ شمالی وزیرستان میں بلاتفریق آپریشن کیا گیا۔ انھوں نے بتایا کہ پہلے فوج نے شمالی وزیرستان اور پھر خیبر ایجنسی میں آپریشن کیا اور اس کے بعد پاکستان میں انٹیلی جنس کی بنیاد پر 18 ہزار آپریشن کیے گئے جن کے دوران 240 دہشت گرد مارے گئے۔ آپریشن کے دوران بے گھر ہونے والے افراد کے حوالے سے جنرل باجوہ کا کہنا تھا کہ 62 فیصد آئی ڈی پیز کی واپسی ہوچکی ہے اور اْن کی واپسی کاعمل رواں سال کے آخر تک مکمل ہوجائے گا۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



اور پھر سب کھڑے ہو گئے


خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…

وین لو۔۔ژی تھرون

وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…

شیلا کے ساتھ دو گھنٹے

شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…

بابا جی سرکار کا بیٹا

حافظ صاحب کے ساتھ میرا تعارف چھ سال کی عمر میں…

سوئس سسٹم

سوئٹزر لینڈ کا نظام تعلیم باقی دنیا سے مختلف…

انٹرلاکن میں ایک دن

ہم مورج سے ایک دن کے لیے انٹرلاکن چلے گئے‘ انٹرلاکن…

مورج میں چھ دن

ہمیں تیسرے دن معلوم ہوا جس شہر کو ہم مورجس (Morges)…

سات سچائیاں

وہ سرخ آنکھوں سے ہمیں گھور رہا تھا‘ اس کی نوکیلی…

ماں کی محبت کے 4800 سال

آج سے پانچ ہزار سال قبل تائی چنگ کی جگہ کوئی نامعلوم…

سچا اور کھرا انقلابی لیڈر

باپ کی تنخواہ صرف سولہ سو روپے تھے‘ اتنی قلیل…

کرایہ

میں نے پانی دیا اور انہوں نے پیار سے پودے پر ہاتھ…