اتوار‬‮ ، 22 جون‬‮ 2025 

بھارت کو اگر رکنیت دی گئی تو۔۔۔! پاک فوج نے بھی بیان جاری کر دیا

datetime 23  جون‬‮  2016
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

برلن /راولپنڈی (مانیٹرنگ ڈیسک)پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ انٹرسروسز پبلک ریلیشنز (آئی ایس پی آر) کے ڈائریکٹر جنرل (ڈی جی) لیفٹیننٹ جنرل عاصم سلیم باجوہ نے پاکستان پر الزامات کو افسوس ناک قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ مغربی ممالک کے پاکستان پر الزامات افسوناک ہیں ، دہشت گردی کے خلاف جنگ میں بڑی قربانیوں کے باوجود ‘ڈومور’ کا مطالبہ کرنا امتیازی سلوک ہے، دہشت گردوں کے خلاف جتنا کام پاکستان نے کیا کسی اور ملک نے نہیں کیا،نئی دلی کیساتھ حالات ٹھیک نہ ہونے کی بنیادی وجہ مسئلہ کشمیر ہے،بھارت کو اگر این ایس جی کی رکنیت دی گئی تو یہ امتیاز ہوگا، شمالی وزیرستان میں بلا تفریق آپریشن کیا گیا، پاکستان بھر میں انٹیلی جنس کی بنیاد پر 18 ہزار آپریشن کیے گئے اور 240 دہشت گرد مارے گئے اور ان کے سہولت کاروں کو بھی گرفتار کیا گیا، پاک افغان بارڈر میکنزم کے بغیر سرحد کے دونوں جانب قیام امن ممکن نہیں، ملا اختر منصور پر ڈرون حملے سے متعلق کوئی پیشگی اطلاع نہیں دی گئی تھی ۔ جرمنی کے شہر برلن میں جرمن کو دیئے گئے خصوصی انٹرویو کے دوران لیفٹیننٹ جنرل عاصم باجوہ کا کہنا تھا کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں بڑی قربانیوں کے باوجود ‘ڈومور’ کا مطالبہ کرنا امتیازی سلوک ہے۔ یہ دنیا کی طرف سے پاکستان کے ساتھ زیادتی ہے کہ پاکستان کو سپورٹ نہیں کیا گیا اوراس کے موقف کو سمجھا نہیں گیا۔ دہشت گردوں کے خلاف جتنا کام پاکستان نے کیا کسی اور ملک نے نہیں کیا لیکن اس جنگ میں پاکستان کو تنہا چھوڑ دیا گیا ہے ۔
عاصم باجوہ نے ہندوستان کے ساتھ حالات ٹھیک نہ ہونے کی بنیادی وجہ مسئلہ کشمیر کو قرار دیا۔ اْن کا کہنا تھا کہ اگر ہندوستان کو نیوکلیئر سپلائرز گروپ (این ایس جی) کی رکنیت دی گئی تو یہ امتیازی سلوک ہوگا۔ افغانستان کے ساتھ حالیہ کشیدگی کے حوالے سے آئی ایس پی آر ترجمان کا کہنا تھا کہ افغانستان پاکستان کا برادر ملک ہے اور پاک افغان سرحد پرفائرنگ کا تبادلہ ہوا لیکن اس حوالے سے بات چیت ہورہی ہے اور ابھی بارڈر مینجمنٹ کا کام جاری ہے۔ بلوچستان میں امریکی ڈرون حملے کے نتیجے میں افغان طالبان کے سابق امیر ملا اختر منصور کی ہلاکت کے حوالے سے جنرل باجوہ کا کہنا تھا کہ ڈرون حملے سے متعلق کوئی پیشگی اطلاع نہیں دی گئی تھی۔انٹرویو کے دوران آپریشن ضرب عضب سے متعلق بات کرتے ہوئے آئی ایس ہی آر ترجمان نے کہا کہ شمالی وزیرستان میں بلاتفریق آپریشن کیا گیا۔ انھوں نے بتایا کہ پہلے فوج نے شمالی وزیرستان اور پھر خیبر ایجنسی میں آپریشن کیا اور اس کے بعد پاکستان میں انٹیلی جنس کی بنیاد پر 18 ہزار آپریشن کیے گئے جن کے دوران 240 دہشت گرد مارے گئے۔ آپریشن کے دوران بے گھر ہونے والے افراد کے حوالے سے جنرل باجوہ کا کہنا تھا کہ 62 فیصد آئی ڈی پیز کی واپسی ہوچکی ہے اور اْن کی واپسی کاعمل رواں سال کے آخر تک مکمل ہوجائے گا۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



کرپٹوکرنسی


وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

دیوار چین سے

میں دیوار چین پر دوسری مرتبہ آیا‘ 2006ء میں پہلی…

شیان میں آخری دن

شیان کی فصیل (سٹی وال) عالمی ورثے میں شامل نہیں…

شیان کی قدیم مسجد

ہوکنگ پیلس چینی سٹائل کی عمارتوں کا وسیع کمپلیکس…

2200سال بعد

شیان بیجنگ سے ایک ہزار اسی کلومیٹر کے فاصلے پر…

ٹیرا کوٹا واریئرز

اس کا نام چن شی ہونگ تھا اوروہ تیرہ سال کی عمر…

گردش اور دھبے

وہ گائوں میں وصولی کیلئے آیا تھا‘ اس کی کمپنی…

حقیقتیں

پرورش ماں نے آٹھ بچے پال پوس کر جوان کئے لیکن…

نوے فیصد

’’تھینک یو گاڈ‘‘ سرگوشی آواز میں تبدیل ہو گئی…

گوٹ مِلک

’’تم مزید چارسو روپے ڈال کر پوری بکری خرید سکتے…