اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)نجی ٹی وی کے پروگرام میں مریم نواز نے وزیر اعظم کی سرجری سے قبل سرگرمیوں کے بارے میں تفصیلات بتا دیں۔ مریم نواز نے کہا کہ جب سے نواز شریف پاکستان سے لندن گئے اگلے دن سے ان کے ٹیسٹ وغیرہ شروع ہو گئے ‘ انجیو گرافی ہوئی اور سرجری تجویز کی گئی، مریم نواز نے کہا کہ ان کے تین سے چار پیچیدہ ٹیسٹ ہوتے رہے، ڈاکٹرز نے وزیر اعظم کو کہا کہ سرجری سے پہلے تین دن مکمل طور پر آپ اپنے خاندان کے ساتھ گزاریں ، آپ پر کوئی پابندی نہیں‘ پھر آپ سرجری کیلئے آ سکتے ہیں‘ تب وزیر اعظم میرے بھائی کے دو چھوٹے بچوں کو ساتھ لے کر باہر گئے اور انہیں پیزا کھلایا اور خود بھی مچھلی کھائی، مریم نواز نے کہا کہ وزیر اعظم نواز شریف بھی ایک انسان ہیں، ان کی بھی ایک زندگی ہیں اور ان کی پرائیویسی کا خیال رکھا جانا چاہئے۔ جو لوگ وزیراعظم نواز شریف کی خرابی صحت سے امیدیں لگائے بیٹھے ہیں انہیں مایوسی ہو گی ، وزیر اعظم صحت مند ہو کر نئی توانائی کے ساتھ سازشوں کا مقابلہ کرینگے ، وزیر اعظم تین ہفتوں تک پاکستان واپس آجائیں گے ، عمران خان کے وزیراعظم کے لئے گلدستہ بھیجنے کو سراہتی ہوں ، وزیر اعظم اپنے دل کا آپریشن دو سال بعد کرانا چاہتے تھے لیکن ڈاکٹر کے اصرار پر دسمبر میں آپریشن کی حامی بھری ، پیزے پر تنقید کرنے وا لوں کے لئے میری دعا ہے کہ انہیں یہ وقت نہ دیکھنا پڑے ، خود کو پارٹی میں کسی پوزیشن کے لئے نہیں دیکھتی جتنا سیاسی درجہ حرارت بڑھے گا اتنے وزیر اعظم مقبول ہوں گے ، امید ہے کہ وزیر اعظم پہلے سے زیادہ صحت مند ہو کر کام کریں گے۔ وہ منگل کو نجی ٹی وی کو انٹرویو دی رہی تھیں۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم نواز شریف اب خیریت سے ہیں ، ان کا آپریشن ساڑھے 4 گھنٹے جاری رہا ، جو پاکستانی وقت کے مطابق 5 بجے ختم ہوا ، ڈاکٹرز نے وزیر اعظم کے 4 بائی پاس کیے ، آپریشن کے دوران ڈاکٹرز ہمیں وقت فوقتاً آگاہ کرتے رہے ، میرے بھائی آپریشن تھیٹر کے باہر موجود تھے جن سے میرا مسلسل رابطہ رہا ۔