اسلام آباد (آن لائن) چیئرمین تحریک انصاف عمران خان نے کہا ہے کہ پانامہ لیکس کا معاملہ حل نہ ہوا تو عوام کو سڑکوں پر نکالیں گے۔ دس فیصد قوم کو سڑکوں پر لاکر دکھائوں گا۔ جولائی کے آخر تک احتساب نہ ہوا تو حکومت نہیں چل سکے گی۔ وزیراعظم کی عدم موجودگی کی وجہ سے آئینی بحران ہے نگران وزیراعظم نہ بنانے سے آئینی خلا پیدا ہوگیا ہے۔ نجی ٹی وی کو انٹرویو میں انہوں نے کہاکہ کرپٹ لوگوں کا برا وقت آنے والا ہے احتساب ہوگا مک مکا کا ٹائم نہیں ہے ملک کو بچانا ہے انہوں نے کہا کہ ملک میں اس وقت دو بحران ہیں ایک پانامہ لیکس اور دوسرا ملی سربراہ نہیں ہے۔ وزیراعظم کی عدم موجودگی کی وجہ سے آئینی بحران ہے اوپن ہارٹ سرجری کے بعد صحت یابی میں وقت لگ سکتا ہے تین سے چھ ہفتے لگ سکے ہین‘ ایسے حالات میں میاں صاحب پر بوجھ ڈالنا ملک اور ان کی ذات کیلئے بھی زیادتی ہوگی قیادت کو پریشر میں بڑے فیصلے کرنا پڑتے ہیں پاکستان میں کئی بحران خارجہ پالیسی کا بھی مسئلہ ہے آئینی بحران مزید بڑھے گا۔ انہوں نے کہا کہ ملکی مستقبل پانامہ لیکس پر منحصر ہے اس کو منطقی انجام تک پہنچائیں گے۔ پانامہ لیکس کے معاملے پر پیچھے نہیں ہٹیں گے۔ تمام جماعتیں ٹی او آر پر اکٹھی ہیں ۔ حکومت ٹی او آر سے پیچھے ہٹے گی تو ثابت ہو جائے گا وزیراعظم کے بچے کرپٹ ہیں ان کے پہلے بھی متضاد بیانات آچکے ہیں۔ پانامہ لیکس کا معاملہ حکومت نے حل نہ کیا قوم کو سڑکوں پر لائیں گے دس فیصد لوگوں کو سڑکوں پر نکال کر دکھائوں گا۔ انہوں نے کہا کہ پارلیمنٹ میں موجود اپوزیشن جماعتیں ٹی او آر پر کھڑی ہیں متحدہ اپوزیشن کی کوئی جماعت پیچھے نہیں ہٹے گی۔ جو جماعت دوسری طرف جائے گی اس کی سیاسی موت ہوگئی ہے۔ انہوں نے کہ اکہ ایک سوال پر انوہں نے کہا کہ میرے خیال میں صدارتی نطام بہتر ہے یہ میرا ذاتی خیال ہے۔ انہوں نے کہا کہ افغان پناہ گزین کے معاملے پر آرمی چیف سے ملاقات کروں گا۔ میں سمجھتا ہوں پاکستان میں مارشل لاء نہیں لگے گا۔ مارشل لاء پر بھی لوگ کچھ دیر جشن مناتیہیں لیکن اس سے ادارے کمزور ہوتے ہیں‘ پانامہ لیکس نے موقع دیا ہے کہ ہم ملک کو آگے لے کر جائیں‘ کرپشن کے خاتمہ کیلئے جدوجہد کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم کی صحت یابی کے لئے سب لوگ دعا گو میں بھی ان کیلئے دعاگو ہوں۔