سرینگر (ایجنسیاں) سرینگر میں ایک بار پھر پاکستان کا سبز ہلالی پرچم لہرا دیا گیا اور پاکستان کے حق میں نعرے گونج اٹھے۔ دوسری جانب حریت قیادت نے کہا ہے کہ دنیا دیکھ لے بھارت مذاکرات سے بھاگ رہا ہے۔ دریں اثناءکل جماعتی حریت کانفرنس کے چیئرمین میر واعظ عمر فاروق نے بھارت اور پاکستان کے درمیان بہتر تعلقات کی راہ میں مسئلہ کشمیر کو سب سے بڑی رکاوٹ قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ اس مسئلہ کو کشمیری عوام کی خواہشات کے مطابق حل کئے بغیر دونوں ممالک کے درمیان پائیدار بنیادوں پر تعلقات استوار نہیں ہوسکتے۔ جامع مسجد سرینگر میں نماز جمعہ کے موقع پر عوامی اجتماع سے خطاب میں کہا کہ مسئلہ کشمیر کے حل میں سب سے بڑی رکاوٹ بھارت کا منفی رویہ اور سوچ ہے۔ بھارت کی حکومت اور سیاسی جماعتوں کا یہ کہنا کہ دونوں ممالک کے درمیان بات چیت صرف دہشت گردی پر ہونی چاہیے سراسر بے معنی اور غیرحقیقت پسندانہ ہے کیونکہ دونوں ممالک کے درمیان سب سے بڑا مسئلہ کشمیر کا ہے۔ کشمیریوں کو نظر انداز کرکے دونوں ممالک اس مسئلہ کے حوالے سے کوئی فیصلہ نہیں لے سکتے۔ انہوں نے کہا کہ مسئلہ کشمیر سرحدی یا علاقائی تنازعہ نہیں یہ سوا کروڑکشمیریوں کے سیاسی مستقبل کے تعین کا مسئلہ ہے جس کو صرف یہاں کے عوام کی مرضی اور منشائ سے ہی حل کیا جاسکتا ہے۔ مذاکرات کی منسوخی کے حوالے سے خبریں افسوسناک ہیں۔ سید علی گیلانی نے کہا کہ کشمیری رہنماﺅں سے پاکستان کے مذاکرات نئی بات نہیں کشمیریوں کے پاکستان کے ساتھ تعلقات رہے ہیں بھارت مذاکرات سے راہ فرار اختیار کررہا ہے جب بھی مسئلہ کشمیر پر بات ہوتی ہے پاکستان ہم سے مشاورت کرتا ہے بھارت مسئلہ کشمیر پر ہٹ دھرمی دکھا رہا ہے۔