لاڑکانہ(نیوز ڈیسک)سندھ کے وزیر داخلہ سہیل انور سیال نے دعویٰ کیا ہے کہ متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) کے رہنما رشید گوڈیل کو ان کی ذاتی سیکیورٹی کے لیے پولیس گارڈز فراہم کیے گئے تھے، تاہم انھوں نے متعلقہ حکام کو اطلاع دیئے بغیر گارڈز کی خدمات کسی اور کو منتقل کردیں.یہ بات انھوں نے لاڑکانہ رینج پولیس کے سینیئر سپرنٹنڈنٹ پولیس (ایس ایس پیز) اور دیگر افسران سے ایک ملاقات کے دوران کہی.رواں ہفتے رشید گوڈیل پر ہونے والے قاتلانہ حملے کے بعد ایم کیو ایم رہنما کی ناکافی سیکیورٹی کے حوالے سے سوالات کھڑے ہوئے اور یہ بات سامنے آئی کہ جس وقت کراچی کے مصروف ترین علاقے میں ان پر فائرنگ کی گئی، رشید گوڈیل کے ساتھ کوئی گارڈ نہیں تھا.اس حوالے سے صوبائی وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ اس حملے کا مقصد کراچی کے پر امن ماحول کو چکنا چور کرنا تھا، تاہم ان کا کہنا تھا کہ حکومت رشید گوڈیل پر حملہ کرنے والوں کو کیفر کردار تک پہنچانے کے لیے پر عزم ہے اور “انھیں انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے گا”.وزیر داخلہ کا اصرار تھا کہ رشید گوڈیل کو ملنے والی دھکمیوں پر حکومت کو ذمہ دار نہیں ٹھہرایا جاسکتا، اگر وہ سیکیورٹی کا مطالبہ کرتے تو انھیں مناسب سیکیورٹی ضرور فراہم کی جاتی، “ایم کیو ایم کے تمام اراکین اسمبلی کو مناسب سیکیورٹی فراہم کی جارہی ہے اور اگر انھیں کسی قسم کی دھمکیاں ملتی ہیں تو وہ مجھ سے رابطہ کرتے ہیں”.ان کا کہنا تھا کہ وزراء4 اپنی نقل و حرکت کے بارے میں پولیس کو اطلاع دیتے ہیں تاکہ متعلقہ ایس ایس پی ان کی حفاطت کو یقینی بناسکے اور تمام ایس ایس پیز کو وزراء4 کو مناسب سیکیورٹی فراہم کرنے کی ہدایت کی گئی ہے.لاڑکانہ رینج کے سینیئر پولیس افسران سے ملاقات کے دوران سہیل انور سیال کا کہنا تھا کہ رواں مالی سال کے دوران پولیس اہلکاروں کو دہشتگردوں کا مقابلہ کرنے کے لیے جدید ترین ہتھیار فراہم کیے جائیں گے.ان کا مزید کہنا تھا کہ محکمہ پولیس کی کارکردگی بہتر ہورہی ہے اور سندھ میں امن و امان کی صورتحال دیگر صوبوں کی نسبت بہتر ہوچکی ہے.