اسلام آباد(نیوزڈیسک)پاکستان نے افغان حکومت اورمیڈیاکی جانب سے الزام تراشی کی حالیہ مہم اورسرحدی خلاف ورزیوںپرافغان سفیر کو دفترخارجہ طلب کرکے شدید احتجاج کرتے ہوئے کہاہے کہ ایسے الزامات باہمی اعتماداوردوطرفہ تعلقات کے ماحول کے لیے نقصان دہ ہیں افغان حکومت سرحدی خلاف ورزی روکنے کے لیے موثراقدامات اٹھائے،اور باہمی اعتماد کے فروغ کے لیے پاکستان کے ساتھ ملکرکام کرے،دفتر خارجہ سے جاری بیان کے مطابق سیکرٹری خارجہ نے افغان سفیر جانان موسیٰ زئی کو بدھ کو دفترخارجہ میں طلب کر کے پاکستان کو بدنام کرنے کیلئے افغان حکومت کی جانب سے الزام تراشی کی حالیہ لہر اورمیڈیا مہم پر شدید احتجاج ریکارڈ کرایا ۔ سیکرٹری خارجہ نے افغان سفیر پر واضح کیا کہ اس طرح کے الزامات باہمی اعتماد کو نقصان پہنچاتے ہیں اور دو طرفہ تعلقات کے ماحول کو متاثر کرتے ہیں جسے بہتر بنانے کیلئے دونوں ممالک سخت محنت کرتے رہے ہیں ۔ پاکستان زیادہ سے زیادہ تحمل کا مظاہرہ کرتے ہوئے الزام تراشی سے گریز کرتا رہا ہے ۔افغان سفیر سے سولہ اورسترہ اگست کو سرحدی خلاف ورزیوں پر بھی شدید احتجاج کیاگیا جس کے نتیجہ میں ایف سی کے تین اہلکار شہید اوردوزخمی ہوگئے تھے،افغان سفیر کو بتایاگیاکہ پاکستان اپنی پالیسی کے مطابق فائرنگ کا آغاز نہیں کرتاصرف اپنے دفاع میں جوابی فائرنگ کرتا ہے سیکرٹری خارجہ نے افغان سفیر کو آگاہ کیا کہ پاکستانی قیادت کی ہدایات کے مطابق پاکستان تحمل اورذمہ داری کی پالیسی پر کاربند رہے گا اورافغانستان کےساتھ تعمری روابط جاری رکھے گاسیکرٹری خارجہ نے اس توقع کا اظہارکیاکہ افغان حکومت سرحدپرایسے واقعات کی روک تھام کے لیے موثراقدامات اٹھائے گی اورباہمی اعتماد اوراچھے ہمسایوں کے تعلقات کے فروغ کے لیے پاکستان کے ساتھ ملکرکام کرے گی۔