اسلام آباد(نیوز ڈیسک)افغانستان کے دارالحکومت کابل میں پاکستان کے سفیر کو افغان حکومت نے دفترِ خارجہ طلب کر کے پاک افغان سرحد پر لڑائی میں آٹھ افغان سکیورٹی فورسز کے اہلکاروں کی ہلاکت کے واقعہ پر وضاحت کرنے کو کہا ہے۔افغان دفترِ خارجہ سے گذشتہ روز جاری ہونے والے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ پاکستانی سفیر ابرار حسین سے ملاقات کے دوران افغان حکام نے کنڑ صوبے میں پاکستانی فوج کی طرف سے مبینہ طور پر بھاری ہتھیاروں سے کی جانے والی بمباری پر شدید تشویش کا اظہار کیا۔افغان نائب وزیر خارجہ نے کہا کہ پاکستان کی فوج کی طرف سے ہونے والے اس طرح کے واقعات کی وجہ سے دونوں ملکوں کے درمیان تعلقات پر منفی اثر پڑتا ہے۔خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق پاکستانی فوج نےایک سرحدی چوکی پر اپنا ایک اہلکار مردہ حالت میں پایا جس کے بعد انھوں نے افغان سکیورٹی فورسز پر فائرنگ اور بمباری شروع کر دی۔ پاکستان کی جانب سے کی جانے والی فائرنگ میں آٹھ افغان سکیورٹی اہلکار ہلاک ہوگئے۔
مزید پڑھے: عمرا ن خان اورریحام خان میں دوریاں ،دونوں الگ الگ کیوں رہ رہے ہیں ؟ ایک دلچسپ انکشاف
گذشتہ دنوں کابل میں دہشت گردی کے پے در پے واقعات کے بعد دونوں ملکوں کے درمیان تعلقات ایک مرتبہ پھر کشیدہ ہو گئے تھے۔ افغان حکومت کے مطابق پاکستان کی طرف سے بعض شدت پسند گروہوں کی اب بھی پشت پناہی کی جا رہی ہے۔مبصرین کے مطابق پاکستان اور افغانستان دونوں ہمسایہ ملک اس وقت دہشت گردی اور انتہا پسندی کو ختم کرکے امن کی تلاش میں ہیں اور ان کے درمیان تعاون انتہائی اہمیت کا حامل ہے۔ پاکستان اور افغانستان کے تعلقات ابتدا ہی سے عدم اعتماد کا شکار رہے ہیں۔