اسلا م آباد(نیوزڈیسک) ایم کیوایم کے رہنماءاوررکن قومی اسمبلی رشیدگوڈیل جوکہ بدھ کے روزنامعلوم افراد کی طرف سے قاتلانہ حملے میں زخمی ہونے کے بعد اس وقت ہسپتال میں وینٹلٹرپرہیں۔ان پرحملے کی وجہ سے حکومت اورایم کیوایم کےلئے ایک نئی پریشانی کھڑی ہوگئی ہے جس کی وجہ سے بدھ کے روزحکومت کی طرف ایم کیوایم کومنانے کے لئے جوٹاسک مولانافضل الرحمان کودیاگیاتھاوہ نامکمل رہااورمولانافضل الرحمان اپنادورہ نائن زیروختم کرکے اسلام آبادواپس آگئے ۔ایم کیوایم کے رہنماءرشیدگوڈیل پر نامعلوم افرادکے حملے کے بعد رینجرزنے اپنے ردعمل میں کہاہے کہ وہ رشید گوڈیل پرحملہ کرنے والے افراد کوجلد گرفتارکرلیاجائے گا۔اب صورتحال اسوقت خراب ہوجائے گی اگررینجرز نے ملزمان کوایم کیوایم کے پارلیمنٹ اورسندھ اسمبلی میں واپسی سے قبل گرفتارکیاتومتحدہ مزید مشکلات کاشکارہوسکتی ہے اوراس کے برعکس اگرمولانافضل الرحمان ایم کیوایم کوواپس پارلیمنٹ اورسندھ اسمبلی میں واپس لے آئے اوربعد میں رینجرز نے رشیدگوڈیل پرحملہ کرنے والوں کوگرفتارکیاتوایم کیوایم پھربھی مشکلات کاشکارہوجائے گی لیکن دوسری طرف حکومت کے لئے بھی مشکلات پیداہوجائیں گی کہ ایک طرف توایم کیوایم کے ساتھ مذاکرات کئے جارہے ہیں اوردوسری طرف اگردوبارہ ایم کیوایم پارلیمنٹ سے باہرچلی گئی توایک سیاسی خلاپیداہوجائے گاجس کی وجہ سے حکومت کوپریشانی کاسامناکرناپڑسکتاہے اورحالات زیادہ خراب ہونے کی صورت میں اگرسندھ میں گورنرراج لگایاگیاتوپیپلزپارٹی بھی استعفوں کاآپشن استعمال کرسکتی ہے اوربڑے سیاسی خلا کوپرکرنے کے لئے صرف اورصرف ایک ہی راستہ نئے انتخابات کاانعقاد ہے ۔