اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) پنجاب اور سندھ میں بلدیاتی انتخابات کے حوالے سے دائر درخواستوں کی سماعت میں ریمارکس دیتے ہوئے ججز نے کہا کہ صوبے انتخابات سے الیکشن کمیشن سے تعاون کیلئے تیار ہیں ، آرٹیکل 140کے تحت بلدیاتی انتخابات کروانا الیکشن کمیشن کی آئینی ذمہ داری ہے ، عدالت کا کام تاریخ مانگنا نہیں بلکہ حکم دینا ہے ، سپریم کورٹ نے بلدیاتی انتخابات میں تاخیر کے حوالے سے دائر دونوں درخواستیں نمٹاتے ہوئے الیکشن کمیشن کو سندھ اور پنجاب میں بلدیاتی انتخابات کروانے کا حکم جاری کردیا ہے ، جسٹس فائز عیسیٰ نے کہا کہ آئینی ادارہ کہ رہا ہے کہ ہم اپنی ذمہ داری پوری نہیں کر رہے اگر الیکشن کمیشن کے حکام انتخابات نہیں کرواسکتے تو استعفیٰ دے دیں ، آئینی کام کی تاخیر برداشت نہیں کرسکتے ، جسٹس دوست محمد نے کہا کہ سندھ اور پنجاب حکومت نے انتخابات کروائے بغیر اپنی مدت پوری کی، صوبائی حکومتیں اپنے فنڈز بلدیات کو نہیں دینا چاہتیں اسلیے تاخیر کر رہی ہیں ، انہوں نے کہا کہ قانون کے تحت 90دن کے اندر بلدیاتی انتخابات کروانا ضروری ہیں حکومتیں ابھی بھی اپنا آدھا دور گزار چکی ہیں، جسٹس جواد ایس خواجہ نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ اگر ایران اور عراق میں جنگ کے باوجود 8سال میں 2بار انتخابات کروائے تاخیر کی وجوہات کمزور ہیں ، اگر سیاسی انتخابات کروانا ہیںتو سیاسی جماعتوں کو بلوا کر مشورہ کریں ، الیکشن کمیشن کے اٹارنی جنرلز نے کہا کہ مشکلات کے باعث سپریم کورٹ سے رجوع کیا واضح رہے کہ الیکشن کمیشن کی طرف سے سپریم کورٹ میں دو درخواستیں دائر کی گئیں تھیں جن میں مرحلہ وار انتخابات کا مطالبہ کیا گیاتھا