اسلام آباد(نیوز ڈیسک)مولانا فضل الرحمان نے ایم کیو ایم کے رہنماؤں سے آج ہونے والی ملاقات ملتوی کر دی جس کے باعث مذاکرات تعطل کے شکار ہوگئے ادھر ایم کیو ایم کے قائد الطاف حسین کہتے ہیں کسی سے تصادم نہیں چاہتے ، اجتماعی استعفے مائنس الطاف فارمولے کا جواب تھے۔حکومت اور ایم کیو ایم کے درمیان ثالث کا کردار ادا کرنے والے جمعیت علمائے اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے آج ایم کیو ایم کے مرکز نائن زیرو جا کر مذاکرات کا باقائدہ آغاز کرنا تھا۔اس موقع پر کراچی آپریشن کے متاثرہ خاندانوں سے ملاقات بھی کرنا تھی ، ذرائع کے مطابق مولانا فضل الرحمان نے اچانک سیکورٹی وجوہ کی بنا پر نائن زیرو جانے سے انکار کر دیا ہے۔اس صورتحال کے باعث مذاکراتی عمل تاخیر کا شکار ہو گیا ہے ، ذرائع کے مطابق مذاکراتی عمل شروع نہ ہونے سے مشکلات پیدا ہوں گی ادھر لندن سے جاری ایک بیان میں متحدہ قومی موومنٹ کے قائد الطاف حسین نے کہا کہ ایم کیو ایم کسی سے تصادم نہیں چاہتی ، اجتماعی استعفے مائنس الطاف فارمولے کا جواب تھے۔الطاف حسین نے کہا کہ استعفوں کے حوالہ سے رابطہ کمیٹی اور منتخب عوامی نمائندوں سمیت پوری تحریک ایک صفحہ پر ہے ، کراچی کے حوالے سے امتیازی یا علیحدہ قانون بنے گا تو پھر ہم بھی عوامی خواہشات اور مطالبات پرغور و فکر کریں گے۔ ان کا کہنا تھا جنرل راحیل شریف ایماندار اور پیشہ ور کمانڈر ہیں۔