جمعرات‬‮ ، 24 جولائی‬‮ 2025 

بھارت کی سرحدی کے بعد آبی جارحیت, دریائے ستلج میں پانی چھوڑ دیا

datetime 15  اگست‬‮  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

قصور(نیوزڈیسک) بھارت سرحدی جارحیت کے بعد آبی جارحیت پر اتر آیا جب کہ دریائے ستلج میں بھارت کی جانب سے پانی چھوڑے جانے کے باعث قصور کے 12 دیہات زیرآب اور ہزاروں ایکٹرپر کھڑی فصلیں تباہ ہوگئیں۔ بھارت نے دریائے ستلج میں پانی چھوڑ دیا جس کے باعث قصور کے 12 دیہات زیرآب آگئے جب کہ 5 ہزار ایکڑ پر کھڑی فصلیں تباہ ہوگئیں۔ دیہات میں پانی آجانے کے باعث لوگوں کی بڑی تعداد ضروری سامان اٹھائے نقل مکانی پر مجبور ہوگئے۔دوسری جانب ڈی سی او قصور عدنان ارشد کاکہنا ہے کہ دریائے ستلج میں پانی کی گنجائش 70 ہزار کیوسک ہے اور اس وقت پانی کا بہاؤ 56 ہزار کیوسک ہے تاہم ضلعی انتظامیہ کسی بھی صورتحال سے نمٹنے کے لئے پوری طرح تیار ہے۔انہوں نے بتایا کہ بھارت کی جانب سے دریائے ستلج میں پانی چھوڑنے کے باعث پانی کے بہاؤ میں اضافہ ہوا ہے تاہم لوگوں کی تباہ ہونے والی فصلیں بھی زیادہ تر دریا کے ہیڈ میں کاشت کی گئی تھیں۔ادھر دریائے سندھ میں چشمہ،کالا باغ اور دریائے کابل میں نوشہرہ کے مقام پر نچلے درجے کا سیلاب ریکارڈ کیا جارہا ہے کہ جب کہ دریائے سندھ میں گڈو، سکھر اور کوٹری بیراجوں پر اونچے اور دریائے سندھ میں تونسہ کے مقام پر درمیانے درجے کا سیلاب ریکارڈ کیا جارہا ہے۔ کوٹری بیراج پرپانی کی آمد 6 لاکھ ایک ہزار600 اوراخراج 5لاکھ 69 ہزار700 کیوسک ہے، سکھر پرپانی کی آمد 6 لاکھ 700 اوراخراج 5 لاکھ 46 ہزار500 کیوسک،گڈو بیراج پرپانی کی آمد 5 لاکھ 85 ہزار300 اوراخراج 5 لاکھ 58 ہزار100 کیوسک ریکارڈ کی گئی ہے۔بھارت نے پھرپاکستان کے دریاﺅں میں بغیراطلاع کے پانی چھوڑدیاجس نے تباہی مچادی اورکئی علاقوں میں سیلاب آگیا سندھ کے مختلف علاقوں میں سیلاب کی تباہ کاریاں جاری ہیں ۔مزید سیکڑوں دیہات زیر آب آ گئے ہیں۔ ہزاروں ایکڑ فصلات پانی کی نذر ہو چکی ہیں میہڑ اور خیرپور کے کچےکے علاقے میں سیلابی ریلے میں بہہ کر سات بچے ہلاک ہو گئے۔میہڑ کے قریب گاوں محراب لاکہیر کا رہائشی 9 سالہ بچہ عاطف لاکہیر سیلابی پانی میں ڈوب کر ہلاک ہو گیا ادہر کچے کے علاقے میں گائوں حاکم جتوئی اور گائوں جان محمد خشک کے رہائشی دو لڑکے 8 سالہ عاقب جتوئی اور 7 سالہ صائمہ بھی سیلابی پانی میں ڈوب کر ہلاک ہو گئیں ،دوسری طرف فرید آباد کے قریب دو بچیاں گر کر ڈوب گئیں ۔ ضلعی انتظامیہ نے سیلاب متاثرین کی مدد نہیں کی ہے ۔خیرپور کے کچے کے گوٹھ ملا ناریجو اور گوٹھ جلال منگنیجو میں دو بچیاں دریائے سندھ کے سیلابی ریلوں میں بہہ گئیں دو بچیوں کو بچا لیا گیا ۔بتایا گیا ہے کہ گوٹھ ملا ناریجو میں تین بچیاں امیراں ، حفیظہ اور لطیفہ سیلابی ریلےمیں بہہ گئیں گوٹھ جلال منگنیجو میں نہالا ں سیلابی ریلے میں بہہ گئی۔سمندر میں اس وقت سخت طغیانی ہے جس کی وجہ سے سمندر میں سیلابی پانی داخل نہیں ہو پا رہا ہے ، جس کی وجہ سے ٹھٹھہ کے حفاظتی بندوں پر شدید دباؤ برقرا رہے اور ٹوٹنے کا خدشہ پیدا ہو گیا ہے ۔سیلابی ریلوں نے الرا جاگیر بند اورایس ایم سگیوں بند میں زبردست کٹاؤ جاری ہے صورتحال سنگین بتائی جاتی ہے ۔بہت بڑی تعداد میں پولیس، رینجرز اور حر فورس کے جوان بچاؤ بندوں کے کٹاؤ کو روکنے کی کاروائیوں میں شریک ہو گئے ۔ فنکشنل مسلم لیگ کے سربراہ ا ور حر جماعت روحانی پیشوا پیر پگارا نے الرا جاگیر بند بچانے کے لیے اپنے مریدوں اور حر فورس کی خصوصی ذمہ داریاں لگا دی ہیں ۔کندھ کوٹ کے نواحی علاقوں میں تین بچے سیلابی پانی میں ڈوب کر ہلاک ہو گئے۔مزید درجنوں دیہات زیر آب کئی مچھلی فارم تباہ ہو گئے۔ پیرجوگوٹھ رپڑی کے قریب گاؤں جلال منگنیجو میں 6سالہ بچی عارفہ بنت عبدالحمید ملاح سیلابی پانی میں ڈوب کر جاں بحق ہوگئی 3گھنٹے بعد لاش پانی سے نکال لی گئی ۔پیر جو گوٹھ کنگری کے کچےکے علاقے میں سیلاب میں گھر ا گھر دھماکے سے گر گیا جس کے نتیجے میں صابر علی ناریجو کی ایک بیٹی جاں بحق جبکہ اس کی تین بہنیں شدید زخمی ہوگئیں۔جوہی، ضلع دادو میں دریائے سندھ کے مقام پر پانی کی سطح ساڑھے8لاکھ کیوسک تک پہنچ گئی ہے تحصیل میہڑ، فلجی اسٹیشن، امینانی، سیتاروڈ، اور دادو کے 2ہزار سے زائد دیہات پانی کی نذر ہو چکے ہیں۔ جوہی سے 25کلومیٹر دور تاریخی گاؤں موندر سمیت سیکڑوں دیہات کے اسکولوں ، اسپتالوں اور گھروں میں 8سے9فٹ تک پانی داخل ہوگیا ہے ۔ایل ایس بند میں شگاف پڑ گیا جسے بند کر دیا گیا تاہم اب ایل ایس بند ٹوٹنے کا حقیقی خطرہ موجود ہے۔پانی میں پھنسے متاثریں 500روپےفی کس کشتیوں کا کرایہ دیکرنقل مکانی پر مجبور ہیں ۔ٹھٹھہ اور سجا ول اضلاع کے متاثرین سیلاب بندوں پر کھلے آسمان تلے امداد کے منتظر ھیں ٹھٹھہ، سجا ول پل کے متصل گوٹھ رمضان ملاح کے متا ثرین سیلاب نے بند پر پناہ لے رکھی ہے اور کھلے آسمان تلے انتظامیہ کی جانب سے ملنے والی امداد کے منتظرھیں ۔کندھ کوٹ کے نواحی علاقوں میں تین بچے سیلابی پانی میں ڈوب کر ہلاک ہو گئے ۔ تین بڑے مچھلی فارم تباہ ہو گئے گلشیر چاچڑ اورباغ علی گائوں زیرآب آگئے ۔پانچ سالہ بھاگل بنت قلندر بخش چاچڑ ،گاؤں میروخان کھوسہ میں دو کمسن بھائی نذیراورسعید ولددلمراد گولو سیلابی پانی میں ڈوب کرجاں بحق ہوگئے ۔ہزاروں سیلاب متاثرین بے یارومددگاربیٹھے ہیں ۔مورو کے قریب گاؤں ملک سیلاب کی زد میں آنے سے کئی مکان گر گئے، متاثرین کھلےآسمان تلے بے یارو مددگار ہیں۔ 10ہزار سے زائد آبادی رکھنے والا کچے کا گاؤں ملک سیلاب کی زد میں آگیا ۔متاثرین نے مطالبہ کیا کہ ان کی فوری طور پر مدد کی جائے اور ان کو کیمپوں میں منتقل کیا جائے ۔جام شورو۔ سیلابی ریلے کے باعث مانجھند کے قریب آر بی او ڈی سیم نالے میں پڑنے والا شگاف بھرا نہیں جا سکا ۔علاقہ مکینوں کا کہنا ہے کہ اگر شگاف بند نہ ہوا تو مانجھند شہر کے ڈوبنے کا خطرہ ہے۔ٹھٹھہ میں دریائے سندھ کے حفاظتی بندوں کے دورے کے موقع پر صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے سیکریٹری آبپاشی سندھ ظھیر حیدر شاہ نے کہا ہے کہ ٹھٹھہ کی حدود سے 6لاکھ کیوسک کا ایک بڑا ریلہ دریا ئے سندھ سے گذر رہا ہے جو بڑہ کر 6لا کھ 10 ہزار کیوسک تک دو سے تین دن برقرار رہے گا ، اس لیے ٹھٹھہ کی حدود میں سیلابی پانی کے ریلہ 5دن تک جا ری رہے گا انھوں نے کہا ہے کہ سمندر میں اس وقت سخت طغیانی ہے جس کی وجہ سے سمندر میں سیلابی پانی داخل نہیں گر رہا ہے ، جس کی وجہ سے آئندہ 24سے36گھنٹے تک ٹھٹھہ کے حفاظتی بندوں پرسخت دباؤ برقرا رہے گا ایک سوال کے جواب میں انھوں نے کہا کہ میں نے سہون سے ٹھٹھہ تک دریائے سندھ کے اندرونی حصے میں آربی اوڈی نہر کی تعمیر کی صورتحال دیکھی ہے جو انتھا ئی خراب ہے اس کے ڈزائین کو تبدیل کرنے کی تجویز دی ہے اس سلسلے میں پیر کواسلام ۤباد سے پلاننگ ڈولپمنٹ کے ماہرین کی ٹیم سندھ پہنچ کر ڈزائین کی تبدیلی کے لیے جائزہ لے گی ،اس موقع پرچیف انجینئر جنید میمن ،کلری بگھاڑسرکل سپرنٹنٹ انجینئر عبدالقادر پلیجو اور دیگر موجود تھے

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



کرایہ


میں نے پانی دیا اور انہوں نے پیار سے پودے پر ہاتھ…

وہ دن دور نہیں

پہلا پیشہ گھڑیاں تھا‘ وہ ہول سیلر سے سستی گھڑیاں…

نیند کا ثواب

’’میرا خیال ہے آپ زیادہ بھوکے ہیں‘‘ اس نے مسکراتے…

حقیقتیں(دوسرا حصہ)

کامیابی آپ کو نہ ماننے والے لوگ آپ کی کامیابی…

کاش کوئی بتا دے

مارس چاکلیٹ بنانے والی دنیا کی سب سے بڑی کمپنی…

کان پکڑ لیں

ڈاکٹر عبدالقدیر سے میری آخری ملاقات فلائیٹ میں…

ساڑھے چار سیکنڈ

نیاز احمد کی عمر صرف 36 برس تھی‘ اردو کے استاد…

وائے می ناٹ(پارٹ ٹو)

دنیا میں اوسط عمر میں اضافہ ہو چکا ہے‘ ہمیں اب…

وائے می ناٹ

میرا پہلا تاثر حیرت تھی بلکہ رکیے میں صدمے میں…

حکمت کی واپسی

بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…

سٹوری آف لائف

یہ پیٹر کی کہانی ہے‘ مشرقی یورپ کے پیٹر کی کہانی۔…