قصور(نیوزڈیسک)قصورزیادتی سکینڈل،ملزمان کا اعتراف مگرصوبائی وزیر اپنے موقف پر قائم، صوبائی وزیر قانون رانا ثنائاللہ نے کہا ہے کہ کسی ملزم کو کوئی رعایت نہیں دی جائے گی۔ واقعہ میں زیادتی کا عنصر بھی موجود ہے جبکہ زمین کا تنازع بھی اس کیس میں اہم ایشو ہے۔ رانا ثناء اللہ خان کا کہنا تھا کہ 9 ملزموں کے بجائے نوے افراد کو گرفتار نہیں کیا جا سکتا۔ ملزموں کو گرفتار کرنے کی کوششیں کی جا رہی ہیں۔ ایس پی انویسٹی گیشن ندیم عباس کا کہنا ہے کہ مرکزی ملزم حسیب اور عامر نے بھی اعتراف جرم کر لیا ہے۔ ملزم حسیب نے اعتراف کیا ہے کہ بچوں سے نہ صرف زیادتی کی بلکہ ان کے ویڈیو کلپس بھی بنائے۔ ایس پی انوسٹی گیشن کا کہنا تھا کہ ویڈیو کلپس میں 10 ملزموں کی نشاندہی ہو گئی ہے۔ ملزموں کا مزید جسمانی ریمانڈ حاصل کریں گے۔ واقعہ کو مسلسل زمین کا تنازعہ بنانے کے اقدامات پر عوام خصوصاً متاثرین کے لواحقین میں شدید اشتعال پایاجاتاہے ۔واضح طورپر محسوس ہورہا ہے کہ اگر واقعہ کے ملزمان کو قرارواقعی سزا نہ دی گئی اور معاملے کو زمین کا تنازعہ بناکر یا کسی اورطریقے سے دبایاگیا تو مسئلہ بڑھ سکتاہے جس کے خوفناک نتائج برآمد ہوسکتے ہیں۔















































