اسلام آباد(آن لائن)عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشیدنے کہاہے کہ آئی ایس آئی کے سربراہ لیفٹیننٹ جنرل رضوان اخترنے حکومت کوملاقات کے دوران پستول گفٹ کیاتاکہ نوازشریف اپنے پاؤں پرگولی مارے ،پوری قوم راحیل شریف کی طرف دیکھ رہی ہے ،فوج جب اپنے حاضرسروس جرنیل کورگڑادے سکتی ہے توپھرسیاستدان کیاچیزہیں ۔ایم کیوایم کے رگڑے کے بعداب پیپلزپارٹی کی فائلیں بھی تیارہورہی ہیں ،جوڈیشل کمیشن پردوفیصدہی تعین نہین فوج آن بورڈہوتی توٹھیک لیکن عدلیہ کافیصلہ لاگوکس نے کراناتھا،بھارت جس طرح پاکستان میں اندرونی چھیڑچھاڑکرتاہے اس طرح ہمارے اداروں کوبھی کرناچاہئے ،دنیابھرکی اسمبلیوں میں ملاعمراورحقانی نیٹ ورک پربحث ہوئی لیکن ہماری اسمبلی میں سڑکوں اورنالوں پربحث ہوتی رہی ۔ان خیالات کااظہارانہوں نے اپنے ایک انٹرویومیں کیا۔انہوں نے کہاکہ مسلم لیگ ن کی حکومت دوسالوں میں ملک کوڈکارمارکرکھاگئی ہے ،حالیہ دنوں میں آئی ایس آئی سربراہ لیفٹیننٹ جنرل رضوان اخترنے حکومت سے ملاقات کے دوران انہیں ایک پستول گفٹ کیاہے تاکہ نوازشریف اس پستول سے اپنے پاؤں پرگولی مارے ۔انہوںنے کہاکہ اس وقت پوری قوم جنرل راحیل شریف کی طرف دیکھ رہی ہے ،جب وہ اپنے حاضرسروس جرنیلوں کے خلاف احتساب کررہے ہیں توان کیلئے سیاستدان کیاچیزہیں ۔ایم کیوایم کورگڑادینے کے بعداب پیپلزپارٹی کی ئلیں بھی تیارہورہی ہیں ،شیخ رشیدنے کہاکہ پیرکے روزاسمبلی جاؤں گااورعمران خان کوتجویزدوں گاکہ وہ بھرپورطریقے سے اسمبلی میں اظہارخیال کریں ۔ایک سوال کے جواب میں شیخ رشیدنے کہاکہ مجھے توجوڈیشل کمیشن پردوفیصدیقین نہیں تھااس لئے جوڈیشل کمیشن میں پیش نہیں ہواتھا،آخرجوڈیشل کمیشن کے فیصلے پرعملدرآمدکس نے کراناتھا،جب تک اس میں فوج آن بورڈنہ ہوتی اوراس ملک میں صرف نااہل حکومت کے خلاف سڑکوں پرفیصلے ہوتے ہیں ۔شیخ رشیدنے دھرنے کے حوالے سے کہاکہ تسلیم کرتاہوں کہ پہلے مرحلے میں ہم ہارگئے اورحکومت کی جیت ہوئی کیونکہ اسمبلیوں میں تمام جماعتیں نوازشریف کے ساتھ ہوگئیں اورنوازشریف کی یہ اچھی حکمت عملی تھی دوسراہمارادھرنالمباہوگیااورزیادہ عوام بھی سڑکوں پرنہیں نکلی ،جتنی توقع تھی ۔انہوںنے کہاکہ دنیابھرکی اسمبلیوںمیں افغانستان میں ملاعمرکی ہلاکت اورحقانی نیٹ ورک پربحث ہوتی رہی لیکن ہماری اسمبلی نالوں اورسڑکوںتک محدودرہی اوراس معاملے پربحث نہ ہوئی ۔شیخ رشیدنے کہاکہ بھارت کے اندراتنی صلاحیت نہیں ہے کہ پاکستان کے ساتھ سرحدوں پرلڑے لیکن وہ ہمارے ملک کے اندراندرونی چھیڑچھاڑکرتاہے جوکہ اب ہمارے اداروں کوبھی کرنی چاہئے۔