جمعرات‬‮ ، 23 اکتوبر‬‮ 2025 

نیویارک ٹائمز کے انکشافات جاری، کمپنی روزانہ ایک لاکھ ڈالر کماتی تھی، سابق ملازم

datetime 23  مئی‬‮  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(نیوز ڈیسک)امریکی اخبار نیویارک ٹائمز اپنی خبر پر قائم ہے ، ڈیکلن والش کے انکشافات کا سلسلہ جاری ہے ، نیویارک ٹائمز کے مطابق ایگزیکٹ کے سکول اور یونیورسٹیوں کے نمبر بند ہیں ، سابق ملازم نے کہا ہے کہ ہاروے اور نکسن یونیورسٹی کی ڈگریاں فروخت کرنے کا ٹاسک ملا تھا ، کمپنی ایک دن میں ایک لاکھ ڈالر تک کما کر دیتی تھی۔ نیویارک ٹائمز کے مطابق ایگزیکٹ کمپنی کی جعلی ڈگریوں کا سکینڈل سامنے آنے کے بعد کمپنی کی آن لائن یونیورسٹیاں اور ہائی سکول خاموش ہیں۔ امریکی اخبار نے ایگزیکٹ کی ایک سو گیارہ ویب سائٹس کو کالز اور پیغامات بھیجے لیکن ایک بھی سیل ایجنٹ سے رابطہ ممکن نہ ہو سکا ، نیویارک ٹائمز کے مطابق ایگزیکٹ کا مرکزی دفتر دبئی میں ہے تاہم خلیجی اخبارات میں رپورٹ شائع ہونے کے بعد دبئی سرگرمیاں محدود کر دی گئیں۔ اخبار کے مطابق ایگزیکٹ کے امریکا میں رابطوں کے بھی شواہد ملے ہیں۔ کیلی فورنیا کولوراڈو اور ٹیکساس میں میل باکس جبکہ فلوریڈا کے بینک میں کمپنی کے دو اکاو¿نٹس بھی ہیں۔ سابق ملازمین کے مطابق ایگزیکٹ نے مالیاتی امور نمٹانے کے لیے 20 کمپنیاں بنا رکھی تھیں۔ ایک کمپنی قبرص میں رجسٹرڈ کنیکٹ شفٹ تھی جس کے کاغذات میں مالک کا نام شعیب شیخ درج ہے۔ نیویارک ٹائمز نے کمپنی کے سابق ملازم بائیس سالہ سکندر ریاض سے گفتگو کی۔ کمیونی کیشن کے طالبعلم اس نوجوان کا کہنا تھا کہ اسلام آباد میں ایگزیکٹ کے آفس میں جاب کے دوران اسے ہاروے اور نکسن یونیورسٹیوں کی ڈگریاں فروخت کرنے کا ٹاسک ملا ، کسٹمر کو دس سے پندرہ دنوں میں ڈگری کی فراہمی میں 10 سے 15 دن ڈیڈ لائن ہوتی تھی۔ ایک اور ملازم احمد کے مطابق ایگزیکٹ میں جاب کے دوران انہوں نے جو بھی لوگوں کے ساتھ کیا ،

مزید پڑھیے:مسلمان اقلیت ہیں کرایہ دار نہیں

شرمندہ ہیں۔ تین سال کی نوکری کے دوران انہوں نے Belford ،Lorenz اور Adison کی ڈگریاں بیچیں۔ احمد کے مطابق دو ہزار بارہ میں کمپنی ایک دن میں اسی ہزار سے ایک لاکھ ڈالر کما رہی تھی۔ کسی دن ایک لاکھ پچیس ہزار ڈالر کماتے تو یہ جشن کا سماں ہوتا ، جعلی ڈگریاں لینے والوں میں زیادہ تر وہ امریکی نوجوان شامل تھے جو فوج میں جانا چاہتے تھے۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



کنفیوز پاکستان


افغانستان میں طالبان حکومت کا مقصد امن تھا‘…

آرتھرپائول

آرتھر پائول امریکن تھا‘ اکائونٹس‘ بجٹ اور آفس…

یونیورسٹی آف نبراسکا

افغان فطرتاً حملے کے ایکسپرٹ ہیں‘ یہ حملہ کریں…

افغانستان

لاہور میں میرے ایک دوست تھے‘ وہ افغانستان سے…

یہ ہے ڈونلڈ ٹرمپ

لیڈی اینا بل ہل کا تعلق امریکی ریاست جارجیا سے…

دنیا کا واحد اسلامی معاشرہ

میں نے چار اکتوبر کو اوساکا سے فوکوشیما جانا…

اوساکا۔ایکسپو

میرے سامنے لکڑی کا ایک طویل رِنگ تھا اور لوگ اس…

سعودی پاکستان معاہدہ

اسرائیل نے 9 ستمبر 2025ء کو دوحہ پر حملہ کر دیا‘…

’’ بکھری ہے میری داستان ‘‘

’’بکھری ہے میری داستان‘‘ محمد اظہارالحق کی…

ایس 400

پاکستان نے 10مئی کی صبح بھارت پر حملہ شروع کیا‘…

سات مئی

امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو نے وزیر خارجہ اسحاق…