اسلام آباد (سپیشل رپورٹ )چین کے صدر شِی چن پِنگ دوروزہ سرکاری دورے پر آن پاکستان آرہے ہیں، انہوں نے گزشتہ سال 14ستمبر کو پاکستان آنا تھا لیکن اسلام آباد میں جاری دھرنوں کی وجہ سیدورہ مو?خرکرناپڑا۔ ان کے دورے سے پاک چین دوستی نئی بلندیوں کو چھوئے گی، دونوں ملکوں کی لازوال اور بے نظیر دوستی۔ہمالیہ سے بلند، سمندر سے گہری اور شہد سے میٹھی پاک چین دوستی،دو ایسے ہمسائیوں کی قربت، چاہت اور پیمان وفا ہے جس کی نظیر نہیں ملتی۔ 1951ء4 سفارتی تعلقات قائم ہوتے ہی لازوال دوستی کاسفر بھی شروع ہوگیا، محبت اور اخلاص کے اس سفر میں ایک منزل یہ بھی ہیں کہ چین کی نوجوان نسل نے دونوں ملکوں کو اپنا بھائی قرار دے دیا۔ چین کے صدر شی چن پنگ کی پاکستان ا مید سے یہ رشتے مزید مضبوط ہوں گے۔ چین نے محض چند دہائیوں میں معاشی ترقی کے ریکارڈ توڑ ڈالے۔ عوامی جمہوریہ چین کی معیشت کا حجم 10 کھرب ڈالر ہے، جو دنیامیں دوسرے نمبر پر ہے۔ پاک چین دوستی کی ایک تابندہ نشانی شاہراہ قراقرم ہے جس کی تعمیر میں 80چینی بھائیوں نے نذرانہ جان پیش کیا، اوروہ ایج بھی گلگت میں ایسودہ خاک ہیں۔ پاک چین دوستی اب قراقرم کی سنگلاخ چٹانوں سے نکل کر گوادر کے ساحلو ں کو چھوئے گی۔پاکستان نے 1972ء4 میں چین کی اقوام متحدہ میں واپسی کی نہ صرف حمایت کی بلکہ چین کی رکنیت کیلئے ایڑی چوٹی کا زور بھی لگایا۔ چین میں 2008ء4 میں اینیوالے تباہ کن زلزلے کے دوران پاکستان نے ملک میں موجود 22 ہزار خیموں کا کل ذخیرہ چینی بھائیوں کیلئے بھجوا دیا۔ چینی صدر شی چن پنگ جہاں پاکستانیوں کیلئے چینی عوام کی طرف سے ڈھیروں محبتوں کے سندیسے لا رہے ہیں، وہاں وہ پاکستانی قوم کے برکراں معاشی ترقی میں ساتھ لے کر چلنے کا حوصلہ بھی دیں گے۔