اسلام آباد (نیوز ڈیسک) پاکستان پیپلزپارٹی کے سینیٹر رحمان ملک نے کہا ہے کہ پارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری اور چیئرمین بلاول بھٹو کے درمیان کسی قسم کے اختلافات نہیں ہیں اس حوالے سے منفی پروپیگنڈہ کیا جا رہا ہے‘ دبئی میں بلاول بھٹو کی آصف زرداری سے ملاقات کے بعد بیان آ چکا ہے جس میں انہوں نے کہا کہ وہ پارٹی کیلئے کام کر رہے ہیں۔ جمعرات کے روز پارلیمنٹ ہاﺅس کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ کچھ لوگ جو پی پی اینٹی ہیں وہ پیپلزپارٹی کے خلاف سازشیں کر رہے ہیں اور یہ سوچ کر خوش ہو رہے ہیں کہ پارٹی کے اندر اختلافات ہیں وہ اس قسم کی افواہیں پھیلانا چھوڑ دیں۔ انہوں نے کہا کہ سیاسی جماعتوں اور عوام کی خواہش پر جوڈیشل کمیشن بنایا گیا ہے اور پاکستان پیپلزپارٹی بھی جوڈیشل کمیشن کو الیکشن میں دھاندلی کے ثبوت پیش کر رہی ہے۔ ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ میں چیلنج کرتا ہوں کہ اگر میرے بھائی کا تعلق ماڈل ایان علی کے کرنسی سمگلنگ کیس میں ثابت ہوا تو میں سینیٹ کی رکنیت سے استعفیٰ دے دوں گا۔ انہوں نے کہا کہ کراچی میں آپریشن ہو رہا ہے اور اگر کوئی مجرم ہے تو اس کو قانون کے مطابق سزا ہونی چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت اور پاکستان تحریک انصاف سے اپیل کرتا ہوں کہ وہ مفاہمت کی سیاست کریں۔