ہفتہ‬‮ ، 18 اکتوبر‬‮ 2025 

اماراتی وزیر کے بیان کے بعد حکومتی صفوں میں کھلبلی

datetime 13  اپریل‬‮  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(سپیشل رپورٹ:فیصل ظہیر)پارلیمنٹ کی جانب سے واضح قرارداد آنے کے باوجود پاکستان کی حکومت ابھی تک سعودی اتحاد کا حصہ بننے یا نہ بننے کے حوالے سے گومگوں کی کیفیت کا شکار ہے ۔گزشتہ رات سعودی وزیر کی ہنگامی طور پر اسلام آباد آمد کے بعد شہر اقتدار میں چہ میگوئیاں زبان زد عام ہیں کہ نوازشریف پارلیمنٹ کا بائی پاس کرینگے یا نہیں۔ ممکنہ طور وزیر اعظم نوازشریف اپنے سعودی اور اماراتی دوستوں کو قائل کرینگے کہ دوسروں کی جنگ میں شامل ہونے کا پاکستانی پہلے ہی خمیازہ ابھی تک بھگت رہے ہیں ۔50ہزار سے زیادہ شہریوں اور سکیورٹی فورسز کی قربانیاں، 100ارب ڈالر سے زائد کا معاشی نقصان اٹھانے اور موجود وقت میں دہشتگردوں کیخلاف جار ی آپریشن ضرب عضب کے باعث پاک فوج کومزید کسی معاملے میں نہیں الجھانا چاہتے۔لیکن اگر سعودی زمین پر کوئی آنچ آئی تو پاکستان کو سب سے آگے پائیگا۔ دوسری طرف سعودی عرب کے حکام بھی ممکنہ طور پرنوازشریف کو اپنے احسانات یاد دلاسکتے ہیں کہ جب 1999میں جنرل مشرف کی جانب سے ان کی حکومت کا تختہ الٹا گیا تو اس وقت یہی سعودی خاندان تھا جنہوں نے ان کی جان بخشی کروائی تھی اور تقریباً10 سال تک میاں برادران کو ایک مبینہ معاہدے کے تحت سعودی عرب میں پناہ دی ۔ ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ اماراتی وزیر کی جانب سے آنے والے بیان کے بعد سے حکومتی صفوں میں کھلبلی مچی ہوئی ہے ۔اماراتی وزیر کی جانب سے واضح دھمکی کے 24گھنٹے تک حکومت کی طرف سے کوئی بیان نہیں آیا۔وزیر داخلہ چوہدری نثار کی جانب سے آنے والے بیا ن کے بعد صورتحال مزید گھمبیر ہوگئی ہے ۔اس وقت لاکھوں کی تعداد میں پاکستانی متحدہ عرب امارات اور سعودی عرب میں برسرروزگار ہیں جو اربوں کا زرمبادلہ پاکستان بھیج رہے ہیں ممکنہ طور پر ان کے ساتھ کوئی سختی کی جاسکتی ہے۔ ساتھ ہی حال ہی میں ہونے والا ایل این جی معاہدہ بھی خطرے میں پڑسکتا ہے۔اس حوالے سے وزیر اعظم ہاﺅس میں ایک اعلیٰ سطح کااجلاس بھی جاری ہے جس میں آرمی چیف جنرل راحیل شریف سمیت اعلیٰ عسکری و سیاسی قیادت شریک ہے جس میں بحران کے حوالے سے مشاورت جاری ہے اور شام تک کوئی اہم اور حتمی فیصلہ آسکتا ہے۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



یونیورسٹی آف نبراسکا


افغان فطرتاً حملے کے ایکسپرٹ ہیں‘ یہ حملہ کریں…

افغانستان

لاہور میں میرے ایک دوست تھے‘ وہ افغانستان سے…

یہ ہے ڈونلڈ ٹرمپ

لیڈی اینا بل ہل کا تعلق امریکی ریاست جارجیا سے…

دنیا کا واحد اسلامی معاشرہ

میں نے چار اکتوبر کو اوساکا سے فوکوشیما جانا…

اوساکا۔ایکسپو

میرے سامنے لکڑی کا ایک طویل رِنگ تھا اور لوگ اس…

سعودی پاکستان معاہدہ

اسرائیل نے 9 ستمبر 2025ء کو دوحہ پر حملہ کر دیا‘…

’’ بکھری ہے میری داستان ‘‘

’’بکھری ہے میری داستان‘‘ محمد اظہارالحق کی…

ایس 400

پاکستان نے 10مئی کی صبح بھارت پر حملہ شروع کیا‘…

سات مئی

امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو نے وزیر خارجہ اسحاق…

مئی 2025ء

بھارت نے 26فروری2019ء کی صبح ساڑھے تین بجے بالاکوٹ…

1984ء

یہ کہانی سات جون 1981ء کو شروع ہوئی لیکن ہمیں اسے…