اتوار‬‮ ، 24 اگست‬‮ 2025 

افغان فوج نے کمال کر دکھایا ,طالبان پاکستان کے اہم کمانڈر قاری شکیل ، ڈاکٹر طارق افغان فورسز سے جھڑپ میں ہلاک

datetime 13  مارچ‬‮  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(نیوز ڈیسک)افغانستان کے علاقے پرچوا میں کالعدم تحریک طالبان پاکستان کے دو اہم کمانڈر قاری شکیل اور ڈاکٹر طارق ہلاک ہوگئے ، قاری شکیل نے واہگہ بارڈر اور لاہور پولیس لائنزپر حملوں کی ذمہ داری قبول کی تھی ، حکومت نے قاری شکیل کے سر کی قیمت ایک کروڑ روپے مقرر کی تھی۔ راٰئع کے مطابق اہم طالبان کمانڈر قاری شکیل حقانی اور کیپٹن ڈاکٹر طارق علی المعروف ابوعبیدہ الاسلام آبادی افغانستان کے علاقے پرچاو¿ میں جھڑپ کے دوران مارے گئے ، دونوں کا تعلق کالعدم تحریک طالبان پاکستان کے ذیلی گروپ جماعت الاحرار سے تھا۔ دہشتگرد کمانڈر قاری شکیل نے واہگہ بارڈر، اور لاہور پولیس لائنز پر حملے کی ذمہ داری قبول کی تھی اور اس کا نام آرمی پبلک سکول پشاور پر حملے کے منصوبہ ساز کے طور پر بھی سامنے آیا تھا۔ ذرائع کا کہنا ہے قاری شکیل کالعدم تحریک طالبان کے سابق امیر حکیم اللہ محسود سے پہلے مرکزی شوریٰ کا رکن تھا تاہم حکیم اللہ محسود جب تنظیم کا امیر بنا تو دونوں میں اختلافات پیدا ہوگئے اور قاری شکیل کو تنظیم سے نکال دیا گیا۔ چند ماہ بعد اسے دوبارہ کالعدم تنظیم میں شامل کر لیا گیا۔ حکیم اللہ محسود کی ہلاکت کے بعد قاری شکیل کو کالعدم تحریک طالبان کی مرکزی شوریٰ کا امیر بنا دیا گیا۔ دہشتگرد کمانڈر قاری شکیل کا تعلق شبقدر کے علاقے مچنی سے ہے ، وہ حکومت سے مذاکرات کرنے والی طالبان کمیٹی کا سربراہ بھی رہا۔ مہمند ایجنسی میں پاک فوج نے آپریشن شروع کیا تو وہ افغانستان فرار ہو گیا۔ ہلاک ہونے والا دوسرا دہشتگرد کمانڈر ڈاکٹر طارق شمالی وزیرستان میں سیکورٹی فورسز سے جھڑپ کے دوران پکڑا بھی گیا تھا۔ کالعدم تنظیم جماعت الاحرار کوہاٹی چرچ دھماکے ، کوہستان داسو میں گیارہ غیر ملکیوں کی ہلاکت کے علاوہ کراچی میں متعدد دھماکوں اور ایم کیو ایم کے کارکنوں کے قتل کی ذمہ داری بھی قبول کر چکی ہے۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



ریکوڈک


’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…

وین لو۔۔ژی تھرون

وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…

شیلا کے ساتھ دو گھنٹے

شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…

بابا جی سرکار کا بیٹا

حافظ صاحب کے ساتھ میرا تعارف چھ سال کی عمر میں…

سوئس سسٹم

سوئٹزر لینڈ کا نظام تعلیم باقی دنیا سے مختلف…

انٹرلاکن میں ایک دن

ہم مورج سے ایک دن کے لیے انٹرلاکن چلے گئے‘ انٹرلاکن…

مورج میں چھ دن

ہمیں تیسرے دن معلوم ہوا جس شہر کو ہم مورجس (Morges)…

سات سچائیاں

وہ سرخ آنکھوں سے ہمیں گھور رہا تھا‘ اس کی نوکیلی…

ماں کی محبت کے 4800 سال

آج سے پانچ ہزار سال قبل تائی چنگ کی جگہ کوئی نامعلوم…