اسلام آباد (نیوز ڈیسک) وزیر اعظم میاں محمد نواز شریف نے میاں رضا ربانی کی بطور چیئرمین سینیٹ نامزدگی کی حمایت کردی ہے اور اپنا امیدوار نہ لانے کا فیصلہ کر لیا ہے ،وزیر اعظم نے پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین سے تھوڑ ی ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ آصف زرداری گزشتہ رات ہونے پارلیمانی اجلاس میں ہمیں بلا لیتے توہم چلے جاتے اور آج آصف زرداری یہاں ہوتے تو ہمیں خوشی ہوتی ، ،،وزیر اعظم نے کہا ہے کہ ملک کو چلانے کا بہترین مضمر اتفاق میں ہے،منگل کے روز وزیر اعظم نواز شریف نے وزیر اعظم ہاﺅس میں پارلیمانی پارٹی کے سربراہوں سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ چیئرمین سینیٹ کےلئے رضا ربانی کے نام پر اتفاق ہے ،انہوں نے کہا کہ آصف زرداری کو بھی افہام و تفہیم سے معاملات کو حل کرنے کے لئے دعوت دی تھی ،ہماری کوئی ڈیمانڈ نہیں ہے ہم چاہتے تھے کہ چیئرمین و ڈ پٹی چیئرمین کا سب مل کر فیصلہ کرتے ،رضا ربانی کے نام کی حمایت کرتے ہیں، چیئرمین سینیٹ کا انتخاب اتفاق رائے سے ہو،تمام سٹیک ہولڈرز مل کر بیٹھیں اور قومی امور پر بات کریں،ہم نے بہت ٹھوکریں کھائی ہیں،پاکستان مزید ٹھوکریں کھانے کا متحمل نہیں ہو سکتا ہے ،مفاہمتی سیاست کو چلتے رہنا چاہیے ،پاکستان میں آنے والی تبدیلی کو دائمی ہونا چاہیے ،کوشش ہے کہ تمام سیاسی جماعتوں کو ساتھ لیکر چلیں،مشاورت میں کوئی حرج نہیں ہے ،سینیٹ انتخابات میں پیسے کے کھیل کو ختم ہونا چاہیے ،سینیٹ انتخابات میں پیسے کے کھیل کو ہمیشہ کے لئے ختم کرنا چاہتے ہیں ،سب جانتے ہیں کہ کون پیسے دیکر الیکشن لڑکر ایوان میں پہنچاہے،حکومتوں کے آنے یا جانے سے قومی پالیسی میں تبدیلی نہیں ہونی چاہیے،ماضی کی ناپسندیدہ روایات کو ترک کرنا چاہتے ہیں،میں ہمیشہ کہتا رہوں کہ قومی امور پر بات چیت ہونی چاہیے ،انہوں نے کہا کہ مسم لیگ (ن) نے ہمیشہ قومی مفاد رکھ فیصلے کئے ہیں اور ہمیشہ مشاورت سے کام لیا ہے، مشاورت میں کوئی حرج نہیں ہے ،پاکستان کا مفاد ہم سب کو عزیز ہے،اپوزیشن کی جانب سے آنے والی مثبت تنقید کا خیر مقدم کرتے ہیں،2013 ءمیں جمہوریت اقتدار انتقال مثال ہے ، انتخابی اصلاحاتی پیکج کی رفتار کو تیز کیا جائے ،سب چاہتے ہیں کہ ملک میں الیکشن کا عمل شفاف ہونا چاہیے،