لاہور(مانیٹرنگ ڈیسک) کعبۃ اللہ کو ہر سال آب ِزم زم سے غسل دیا جاتا ہے اور اس پر مشک عود کا چھڑکاؤ کیا جاتا ہے۔اللہ کے گھر کو غسل دینے کا طریقہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنے صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین کو بتایا تھا اور گذشتہ چودہ صدیوں سے زیادہ عرصے سے بالکل اسی انداز میں کعبۃ اللہ کو غسل دیا جا رہا ہے۔بالعموم سعودی عرب کے شاہی خاندان کی شخصیات کعبۃ اللہ کو غسل دیتی ہیں۔
آب زم زم میں کپڑوں کو بھگو کر کعبہ کی اندرونی دیواروں کو صاف کیا جاتا ہے۔پھر اس کی اسی انداز میں بیرونی دیواریں دھوئی جاتی ہیں،کعبے کو غسل دینے کے لیے مقررہ تاریخ سے ایک روز قبل ہی تیاریاں شروع کر دی جاتی ہیں۔زم زم کے پانی میں طائف کے گلاب کے عرق ،عود اور دوسری بیش قیمت عطریات کو ملایا جاتا ہے۔کعبہ کی دیواروں کو تولیوں سے خشک کیا جاتا ہے اور معزز مہمانوں کی رخصتی کے بعد اس کے دھلے ہوئے ماربل کے فرش کو ڈھانپ دیا جاتا ہے۔کعبے کی اندرونی دیواروں پر عرقِ گلاب اور خوشبوئیات میں بھگو کر سفید رنگ کا کپڑا پھیرا جاتا ہے۔آب ِزم زم میں گلاب کی خوشبو اور دوسری خوشبوؤں کو ملایا جاتا ہے اور اس کو فرش پر گرا کھجور کے پتوں سے صاف کیا جاتا ہے،عام طور پر کعبۃ اللہ کے غسل کا یہ تمام عمل قریباً دو گھنٹے میں مکمل ہوجاتا ہے۔کعبہ کی اندرونی دیواریں تین میٹر لمبی ہیں۔اس کی چھت کے اندرونی حصے کو سبز رنگ کی ریشم سے ڈھانپا گیا ہے۔