سرینگر(مانیٹرنگ ڈیسک) بھارت میں جنگی جنون کے زیرِ اثر، سرحدی علاقوں میں شہریوں کو نقل مکانی پر مجبور کیا جا رہا ہے۔ اطلاعات کے مطابق بھارتی فوج نے سامبا، کٹھوعہ اور اکھنور سیکٹرز کے مزید دیہات خالی کروا لیے ہیں۔
ذرائع بتاتے ہیں کہ سرحدی تناؤ کے باعث بھارت نے پہلے ہی اٹاری سیکٹر میں مقامی گردواروں سے اعلانات کروائے تھے، جن میں کسانوں کو فصلیں کاٹنے کی ہدایت دی گئی تھی، تاکہ علاقہ جلد از جلد خالی کرایا جا سکے۔
دوسری جانب، بھارت کی جانب سے اپنی عوام کو اصل صورتحال سے بے خبر رکھنے کے لیے شدید میڈیا کنٹرول کیا جا رہا ہے۔ ذرائع کے مطابق، سینکڑوں پاکستانی ٹی وی چینلز کو بھارت میں بند کروا دیا گیا ہے، تاکہ متبادل بیانیہ عوام تک نہ پہنچ سکے۔
پہلگام واقعے کے بعد بغیر کسی ٹھوس شواہد کے پاکستان پر الزامات عائد کیے گئے، اور بھارتی میڈیا میں یک طرفہ پروپیگنڈا چلایا جا رہا ہے، جو کہ حالات کو مزید کشیدہ کرنے کا سبب بن رہا ہے۔
دفاعی تجزیہ کاروں کا ماننا ہے کہ مودی حکومت کی انتہاپسندانہ پالیسیاں نہ صرف بھارت میں بداعتمادی کو جنم دے رہی ہیں بلکہ عالمی سطح پر بھی اس کی ساکھ متاثر ہو رہی ہے۔ ماہرین کے مطابق، بغیر ثبوت جنگی ماحول بنانا نہ صرف غیر ذمہ دارانہ ہے بلکہ یہ مودی سرکار کی اندرونی ناکامیوں کو چھپانے کی ایک کوشش بھی ہے۔