ہفتہ‬‮ ، 12 اپریل‬‮ 2025 

ریچھ اور اس کے 3 بچے نوجوان لڑکی کو زندہ کھاتے رہے، فون پر ماں اپنی بیٹی کی چیخیں سنتی رہی، دل دہلا دینے والی تفصیلات

datetime 4  فروری‬‮  2025
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (نیوز ڈیسک)روس میں ایک دل دہلا دینے والے واقعے میں 19 سالہ اولگا موسکالیووا کو ایک خونخوار بھورے ریچھ اور اس کے تین بچوں نے بے دردی سے مار ڈالا۔ لڑکی اپنی والدہ کے ساتھ فون پر بات کر رہی تھی اور ریچھ اسے زندہ ہی کھا رہے تھے۔ڈیلی سٹار کے مطابق یہ المناک واقعہ ایک دریا کے قریب پیش آیا جہاں اولگا اپنے سوتیلے والد ایگور تیسیگانینکوف کے ساتھ موجود تھی۔ اچانک ایک خوفناک ریچھ نے حملہ کر دیا اور ایگور کو موقع پر ہی ہلاک کر دیا۔ ریچھ نے اس کی گردن توڑ دی اور اس کا سر کچل ڈالا۔

اولگا نے اپنی جان بچانے کی کوشش کی لیکن وہ صرف 70 گز ہی بھاگ پائی کہ مادہ ریچھ نے اس پر حملہ کر دیا۔ اس دوران اس نے اپنی ماں تاتیانا کو فون کیا اور جو گفتگو ہوئی وہ کسی بھی ماں کے لیے سب سے بھیانک خواب سے کم نہیں۔تاتیانا نے ابتدا میں سوچا کہ بیٹی مذاق کر رہی ہے لیکن جب ریچھ کی گرج اور چبانے کی آوازیں سنیں، تو حقیقت کا ادراک ہوا۔ تاتیانا نے بعد میں میڈیا کو بتایا”میں نے اپنی بیٹی کی چیخیں سنیں، اس کی اذیت محسوس کی، میں وہیں صدمے سے مر سکتی تھی۔”

کچھ دیر بعد اولگا نے ایک اور فون کال کی، جس میں اس کی آواز کانپ رہی تھی “ماں، ریچھ واپس آ گیا ہے، وہ اپنے تین بچوں کو بھی لے آئی ہے، وہ مجھے کھا رہے ہیں۔”یہ الفاظ تاتیانا کے لیے ناقابل برداشت تھے، لیکن وہ کچھ نہیں کر سکتی تھی۔ تقریباً ایک گھنٹہ بعد اولگا نے آخری بار فون کیا۔ اس کی آواز کمزور ہو چکی تھی، اور اس نے کہا “ماں، اب درد محسوس نہیں ہو رہا، مجھے معاف کر دینا، میں تم سے بہت محبت کرتی ہوں۔” یہ اولگا کے آخری الفاظ تھے۔ اس کے بعد فون منقطع ہو گیا، اور تاتیانا نے اپنی بیٹی کی آخری سانس فون پر سنی۔ جب ریسکیو ٹیم پہنچی تو اولگا کی لاش ٹکڑوں میں بٹی ہوئی تھی، اور خونخوار ریچھ اس کی باقیات کے قریب گھوم رہے تھے۔



کالم



یوٹیوبرز کے ہاتھوں یرغمالی پارٹی


عمران خان اور ریاست کے درمیان دوریاں ختم کرنے…

بل فائیٹنگ

مجھے ایک بار سپین میں بل فائٹنگ دیکھنے کا اتفاق…

زلزلے کیوں آتے ہیں

جولیان مینٹل امریکا کا فائیو سٹار وکیل تھا‘…

چانس

آپ مورگن فری مین کی کہانی بھی سنیے‘ یہ ہالی ووڈ…

جنرل عاصم منیر کی ہارڈ سٹیٹ

میں جوں ہی سڑک کی دوسری سائیڈ پر پہنچا‘ مجھے…

فنگر پرنٹس کی کہانی۔۔ محسن نقوی کے لیے

میرے والد انتقال سے قبل اپنے گائوں میں 17 کنال…

نارمل معاشرے کا متلاشی پاکستان

’’اوئے پنڈی وال‘ کدھر جل سیں‘‘ میں نے گھبرا…

آپ کی امداد کے مستحق دو مزید ادارے

یہ2006ء کی انگلینڈ کی ایک سرد شام تھی‘پارک میںایک…

بلوچستان میں کیا ہو رہا ہے (دوسرا حصہ)

بلوچستان کے موجودہ حالات سمجھنے کے لیے ہمیں 1971ء…

بلوچستان میں کیا ہو رہا ہے؟ (پہلا حصہ)

قیام پاکستان کے وقت بلوچستان پانچ آزاد ریاستوں…

اچھی زندگی

’’چلیں آپ بیڈ پر لیٹ جائیں‘ انجیکشن کا وقت ہو…