ہفتہ‬‮ ، 23 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

دنیا کے امیرترین افراد کی مجموعی دولت سے بھی زیادہ امیر خاتون کا نام سامنے آگیا

datetime 29  جولائی  2024
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

بیجنگ (این این آئی)دنیا کی تاریخ میں ایک شخصیت ایسی بھی ہے جو موجودہ سرفہرست ارب پتی ایلون مسک، جیف بیزوز اور مکیش امبانی سمیت دیگر امیر ترین افراد کی مجموعی دولت سے بھی زیادہ دولت مند تھیں۔میڈیارپورٹس کے مطابق حیرت انگیز طور پر اس طرح کی شخصیت کے حوالے سے تاریخ نے چین سے تعلق رکھنے والی امیر ترین خاتون ایمپریس ووکا حوالہ دیا ہے۔چین پر 618 سے 907 عیسوی تک حکمرانی کرنے والا تانگ خاندان کی ایمپریس وو کے پاس اب تک تاریخ میں دنیا کی امیر ترین خاتون ہونے کا اعزاز حاصل ہے اور ان کی دولت کا حجم ایک اندازے کے مطابق غیرمعمولی طور پر 16 ٹریلین امریکی ڈالر ہے۔

ایمپریس وو کی دولت کے یہ اعداد وشمار اس وقت دنیا کے امیرترین افراد میں شامل ایلون مسک، مکیش امبانی، جیف بیزوز، گوتم اڈانی اور دیگر کئی کی مجموعی دولت سے کہیں زیادہ ہیں۔جب دنیا کے امیر ترین افراد کے حوالے سے بات ہوتی ہے تو موجودہ شخصیات ایلون مسک، لوئس ویٹون کے مالک برنارڈ آرنالٹ، ایمیزون کے بانی جیف بیزوز اور بھارت کے امیر ترین کاروباری شخصیت مکیش امبانی کا نام ذہن میں آتا ہے لیکن ایمپریس وو کی غیرمعمولی دولت کے علم بہت کم لوگوں کو ہے حالانکہ ان کی دولت ان سب کی مشترکہ دولت سے بھی زیادہ ہے۔

ایمپریس وو کے 16 ٹریلین ڈالر کے مقابلے میں ایلون مسک کی دولت 229 ارب ڈالر، بیزوز کی 174 ارب ڈالر اور مکیش امبانی کی دولت 106.2 ارب ڈالر ہے۔مورخین کے مطابق ایمرپیس وو ایک چالاک اور طاقت ور ترین حکمران تھیں، جنہوں نے اپنی حکمرانی برقرار رکھنے کے لیے مختلف حکمت عملی اپنائی اور اپنا تسلط قائم رکھا۔متعدد مورخین کا خیال ہے کہ ایمپریس وو نے حکمرانی کے لیے اپنے بچوں کا بھی خاتمہ کردیا لیکن ان کی حکمرانی تقریبا 15 برس تک برقرار رہی تاہم اس دوران چینی بادشاہت کی توسیع وسطی ایشیا تک ہوگئی تھی۔ایمپریس وو کے دور میں چین کی معیشت کو فروغ ملا، جس میں اہم تجارت چائے اور سلک کی تھی، ان کی معاشی کامیابی سے چین کی خوش حالی کا اشارہ ملتا ہے۔دنیا کے طاقت ور ترین حکمران اور امیر ترین بادشاہ تاریخ میں زندہ ہونے کے باوجود آج کے ارب پتی افراد کے مقابلے میں غیرمعروف ہوچکے ہیں اور دنیا ان کے نام سے بھی واقف نہیں سوائے چند مورخین اور تاریخ کے طالب علموں کے کوئی بھی چین کی امیرترین حکمران سے لاعلم نظر آتی ہے۔



کالم



ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں (حصہ دوم)


آب اب تیسری مثال بھی ملاحظہ کیجیے‘ چین نے 1980ء…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں؟

سوئٹزر لینڈ دنیا کے سات صاف ستھرے ملکوں میں شمار…

بس وکٹ نہیں چھوڑنی

ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…

عزت کو ترستا ہوا معاشرہ

اسلام آباد میں کرسٹیز کیفے کے نام سے ڈونٹس شاپ…