اسرائیل کو غزہ پربمباری کا منہ توڑ جواب ترکی تمام مسلم ممالک پر پھر بازی لے گیا

12  مئی‬‮  2021

انقرہ،نیویارک (آن لائن، این این آئی ) ترکی نے اسرائیل کی جانب سے غزہ پر وحشیانہ بمباری کا منہ توڑ جواب دیتے ہوئے اسرائیلی وزیر برائے توانائی کے دعوت نامے کو منسوخ کردیا۔غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق فلسطینیوں پر اسرائیل کی بڑھتی ہوئی شدت پسندی پر ترکی نے جواب میں جون میں منعقد کی جانے والی توانائی کانفرنس کیلئے اسرائیل

کے وزیر کا دعوت نامہ منسوخ کردیا ہے۔انتالیا ڈپلومیسی فورم کا انعقاد 18 سے 20 جون کو ہونا ہے جس میں اسرائیلی وزیر کی دعوت کو تعلقات میں بہتری لانے کے لیے ایک نئے موقع کے طور پر دیکھا جارہا تھا۔تاہم اب اسرائیل کی فلسطینیوں پر وحشیانہ بمباری کو دیکھتے ہوئے ترک صدر نے اسرائیل کے وزیر کا دعوت نامہ منسوخ کردیا ہے۔دوسری جانب فلسطین میں اسرائیل کے حالیہ حملوں اور مظالم پر دنیا کے بااثر افراد کی خاموشی پر فلسطینی نژاد امریکی سپر ماڈلز بہنوں جی جی اور بیلا حدید نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ تاریخ ایسے لوگوں کو معاف نہیں کرے گی۔جی جی اور بیلا حدید نے فلسطین میں اسرائیل کے حالیہ حملوں کی اگرچہ پہلے روز ہی مذمت کی تھی اور اپنے آبائی ہم وطنوں سے اظہار یکجہتی کیا تھا تاہم اب دونوں بہنوں نے انسٹاگرام پر واضح پوسٹ میں دنیا کی خاموشی پر برہمی کا اظہار کیا ہے۔سپر ماڈل جی جی حدید نے لکھا کہ کوئی بھی شخص نسلی عدم مساوات، مخنث افراد اور خواتین کے حقوق

کی مخالفت نہیں کر سکتا، اسی طرح ہر کوئی کرپشن، حکومت بدسلوکیوں اور ناانصافیوں کی مذمت کرتا ہے۔جی جی حدید نے لکھا کہ مگر ایسے ہی افراد فلسطینوں پر اسرائیلی مظالم پر خاموش رہنے کو ترجیح دیتے ہیں۔سپر ماڈل کے مطابق کوئی بھی شخص کسی خاص طرح کے انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کے مسئلے کا انتخاب نہیں کر سکتا،ان کی

طرح ان کی بہن سپر ماڈل بیلا حدید نے بھی اپنی انسٹاگرام پوسٹ میں اپنے آبائی وطن پر اسرائیلی حملوں کی شدید مذمت کی۔بیلا حدید نے لکھا کہ مستقبل میں آنے والی نسلیں جب پیچھے مڑ کر تاریخ کا جائزہ لیں گی تو وہ سوچیں گی کہ ہم نے کس طرح اور کیوں مسلسل فلسطینیوں پر مظالم جاری رہنے دیں۔بیلا حدید نے اسرائیلی مظالم کو انسانی المیے کے طور پر

بھی لکھا۔بیلا حدید نے لکھا کہ سیاستدانوں پر غیرجانبدارانہ لفظ استعمال کرنے پر تو تنقید کی جاتی ہے مگر دنیا غلط لوگوں کے خلاف بولنے کے معاملے پر خاموشی اختیار کیے ہوئے ہے۔انہوں نے دنیا کو پیغام دیا کہ تاریخ ہمیں بولنے کا سبق دیتی ہے اور یہ سادہ فارمولا بھی یاد رکھیں کہ کوئی بھی شخص یا تو صحیح راستے پر ہوتا ہے یا پھر وہ ہوتا ہی نہیں۔

موضوعات:



کالم



رِٹ آف دی سٹیٹ


ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…

کاشان کے گلابوں میں

کاشان قم سے ڈیڑھ گھنٹے کی ڈرائیو پر ہے‘ یہ سارا…