اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک،این این آئی )بھارتی ریاست مہاراشٹر کے شہر پونے میں ایک ہندو خاتون کو جلانے کی بجائے مسلمانوں کے قبرستان میں دفن کیا گیا،بھارتی میڈیا کے مطابق پونے کے علاقے اندرا نگر کی رہائشی 72 سالہ چھگن بائی کشن اوبال نے اپنی بیٹی لکشمی
کو وصیت کی تھی کہ اگر اس کا رمضان المبارک میں انتقال ہوجائے تو اس کی میت کو جلانے کی بجائے مسلمانوں کے قبرستان میں دفن کیا جائے۔بیٹی لکشمی کے مطابق اس کی والدہ کو منگل کے روز گٹھیا کی تکلیف ہوئی جس پر انہیں ہسپتال لے جایا گیا تاہم وہ راستے میں ہی دم توڑ گئیں۔ ہسپتال میں چھگن بائی کا کورونا ٹیسٹ کیا گیا جو مثبت آگیا جس کے بعد کورونا ایس او پیز کے تحت میت کو جلایا جانا تھا تاہم لکشمی نے ضد پکڑ لی کہ اس کی والدہ کو دفن کیا جائے۔ہسپتال کے عملے نے مقامی مسلم تنظیم کی مدد لے کر ضلعی انتظامیہ سے تدفین کی اجازت حاصل کی جس کے بعد خاتون کو مسلمانوں کے قبرستان میں بدھ کے روز دفن کیا گیا۔دوسری جانب کوورنا سے بگڑتی صورتحال کے سبب بھارتی اخبارات نے بھی آئی پی ایل کی کوریج کرنے سے انکار کردیا ہے۔بھارتی اخبارات نے آئی پی ایل کوریج معطل کرنا شروع کر دی اور اپنے ایڈیٹوریل میں لکھا کہ زندگی اور موت کی جنگ کے دوران کمرشل ازم کو اہمیت دی جارہی
ہے، اخبارات نے لکھا کہ کورونا کی تباہی کی طرف توجہ دلانے کیلئے آئی پی ایل کا بائیکاٹ کررہے ہیں۔سوشل میڈیا پر بھی آئی پی ایل کو بند کرنے کی مہم تیز ہوگئی ہے تاہم منتظمین کے ساتھ ساتھ غیر ملکی کرکٹرز پیسے کی کشش میں ٹورنامنٹ کھیلنے کیلئے بھارت میں موجود ہیں۔ ان میں انگلینڈ، اذسٹریلیا اور نیوزی لینڈ کے کھلاڑی شامل ہیں۔