بدھ‬‮ ، 12 مارچ‬‮ 2025 

عالمی قوتوں کے ایران سے جوہری معاہدے میں سعودی عرب کو بھی شامل کرنے کا فیصلہ

datetime 1  فروری‬‮  2021
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

پیرس(این این آئی) فرانس کے صدر ایمانویل میکرون نے کہا ہے کہ ایران کے متنازع جوہری پروگرام پر ہونے والے مذاکرات میں سعودی عرب کو بھی شامل کیا جائے گاایک انٹرویو میں فرانس کے صدر ایمانویل میکروں نے ایران کے ساتھ عالمی قوتوں کے جوہری معاہدے میں 2018 سے امریکا کی علیحدگی کی وجہ سے پیدا ہونے والے

تعطل ہر تشویش کا اظہار کیا ہے۔صدر ایمانویل میکرون نے کہا کہ ایران کے جوہری پروگرام سے مشرق وسطیٰ کے کئی ممالک کو تحفظات ہیں اس لیے جوہری معاہدے میں سعودی عرب سمیت خطے کے دوسرے اتحادی ممالک کو بھی شامل کرنے کے لیے کہا جائے گا۔فرانسیسی صدر نے ایران معاہدے جوہری میں بطور فریق بالخصوص سعودی عرب کی شمولیت پر بھی زور دیتے ہوئے کہا کہ ایران کے جوہری معاملے پر کسی بھی پیش رفت کو خطے کے تمام ممالک کو اعتماد میں لیا جانا چاہیے۔ایک سوال کے جواب میں فرانسیسی صدر نے کہا کہ 2015 والی غلطیاں اب نہیں دہرائی جانی چاہئیں۔ پانچ سال قبل ہونے والے مذاکرات میں علاقائی طاقتوں کو مذاکرات سے خارج کردیا گیا تھا۔صدر میکروں نے متنبہ کیا کہ ایران کو جوہری ہتھیار کے حصول سے روکنے کے لیے بہت کم وقت بچا ہے اس لیے نئے جوہری معاہدے کی اشد ضرورت ہے جس میں سابق فریقین امریکا، روس، چین، جرمنی اور فرانس کے ساتھ خلیجی ممالک کو بھی شامل کیا جائے۔واضح رہے کہ ایران کے جوہری پروگرام کو محدود رکھنے کے لیے عالمی قوتوں امریکا، روس، چین، جرمنی اور فرانس نے 2015 میں ایران سے جوہری معاہد پر اتفاق کیا تھا تاہم 2018 میں امریکی صدر ٹرمپ نے یک طرفہ طور پر علیحدگی اختیار کرلی تھی۔دوسری جانب

ایران نے عالمی جوہری معاہدے میں سعودی عرب کو شامل کرنے کی فرانسیسی صدر میکرون کی تجویز کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ ڈیل کے مندرجات اور فریقین ناقابل تبدیل ہیں۔عالمی میڈیا کے مطابق ایران کی وزارت خارجہ نے جوہری معاہدے کے شرکا میں اضافے یا کسی بھی نئی بات چیت کے امکان کو مسترد کرتے ہوئے یاد

دلایا کہ عالمی قوتوں کے ساتھ کیا گیا جوہری معاہدہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قرارداد 2231 سے توثیق شدہ ایک کثیرالجہتی بین الاقوامی معاہدہ ہے جس کے فریق واضح ہیں اور انہیں تبدیل نہیں کیا جا سکتا۔ایران کے وزارت خارجہ کے ترجمان سعید خطیب زادہ نے میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ فرانسیسی صدر میکرون کو عالمی

پالیسی سے متعلق بیان دیتے ہوئے خود پر قابو رکھنا چاہیئے شاید فرانسیسی صدر عربی ریاستوں کی جانب سے ان کے ملک سے اسلحہ خریدنے سے منع کرنے کے خوف میں مبتلا ہیں۔سعید خطیب زادہ نے کہا کہ فرانس کو چاہیئے کہ اپنے اسلحہ کی فروخت سے متعلق پالیسیوں پر نظر ثانی کرے، دیگر مغربی ممالک کے ہتھیاروں کے ساتھ فرانسیسی اسلحہ نہ صرف ہزاروں یمنیوں کے قتل عام کا سبب بنتا ہے بلکہ یہ علاقائی عدم استحکام کی بنیادی وجہ بھی ہے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



ہم سیاحت کیسے بڑھا سکتے ہیں؟


میرے پاس چند دن قبل ازبکستان کے سفیر اپنے سٹاف…

تیسری عالمی جنگ تیار(دوسرا حصہ)

ولادی میر زیلنسکی کی بدتمیزی کی دوسری وجہ اس…

تیسری عالمی جنگ تیار

سرونٹ آف دی پیپل کا پہلا سیزن 2015ء میں یوکرائن…

آپ کی تھوڑی سی مہربانی

اسٹیوجابز کے نام سے آپ واقف ہیں ‘ دنیا میں جہاں…

وزیراعظم

میں نے زندگی میں اس سے مہنگا کپڑا نہیں دیکھا تھا‘…

نارمل ملک

حکیم بابر میرے پرانے دوست ہیں‘ میرے ایک بزرگ…

وہ بے چاری بھوک سے مر گئی

آپ اگر اسلام آباد لاہور موٹروے سے چکوال انٹرچینج…

ازبکستان (مجموعی طور پر)

ازبکستان کے لوگ معاشی لحاظ سے غریب ہیں‘ کرنسی…

بخارا کا آدھا چاند

رات بارہ بجے بخارا کے آسمان پر آدھا چاند ٹنکا…

سمرقند

ازبکستان کے پاس اگر کچھ نہ ہوتا تو بھی اس کی شہرت‘…

ایک بار پھر ازبکستان میں

تاشقند سے میرا پہلا تعارف پاکستانی تاریخ کی کتابوں…