اتوار‬‮ ، 28 دسمبر‬‮ 2025 

بھارت نے سکھوں کو باباگرونانک کی جنم دن کی تقریبات میں شرکت سے روک دیا

datetime 9  ‬‮نومبر‬‮  2020 |

نئی دہلی /اسلام آباد (این این آئی)مودی سرکار نے سکھوں کو کرتارپور میں باباگرونانک کی جنم دن کی تقریبات میں شرکت سے روک دیا ہے جس سے بھارت میں سیکولرازم کے نام نہاد دعوؤں کا بھانڈا پھوٹ گیا ہے،سکھوں کے روحانی پیشواباباگورو نانک کے یوم پیدائش اورکرتارپور راہداری کو ایک سال مکمل ہونے پرکرتارپور میں مختلف تقریبات کااہتمام کیاگیا ۔ باباگرونانک کی

جنم دن کی تقریبات کے موقع پر ملک بھرسے سکھ یاتریوں کی کرتار پور آنے کا سلسلہ جاری ہے،اس موقع پرکرتار پور راہداری کے افتتاح کے ایک سال مکمل ہونے پر بھی خصوصی تقریبات کا اہتمام کیاگیا ہے۔گوردوارہ کرتار پور صاحب میں کورونا ایس او پیز کے مکمل انتظامات کیے گئے ہیں تاہم بھارت کی جانب سے سکھوں کو کرتارپور میں بابا گرونانک کی جنم دن کی تقریبات میں شرکت کی اجازت نہیں دی گئی۔اس حوالے سے دفتر خارجہ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ کرتار پور راہدری کے تاریخی افتتاح کا ایک سال مکمل ہو گیا، کرتار پور راہدری کا افتتاح کرکے سکھ برادری کی دیرینہ خواہش کو پورا کیاگیا۔دفترخارجہ کے مطابق کرتار ہور راہداری بین المذاہب ہم آہنگی اور اتحاد کی حقیقی علامت ہے، یو این سیکرٹری جنرل نے کرتار پور راہدری کا دورہ کیا اور امید کی کرن قرار دیا۔ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق کورونا کے باعث 16 مارچ کو راہدری کو عارضی طور پر بند کیا گیا تھا، پاکستان نے 29 جون کو کورونا ایس او پیز کے تحت کرتار پور راہدری کو کھول دیا تھا، بھارت کی جانب سے اب تک کرتار پور راہدری کو نہیں کھولا گیا۔خیال رہے کہ گزشتہ سال آج ہی کے دن وزیر اعظم عمران خان نے کرتار پور راہداری کا افتتاح کیا تھا۔کرتارپور گوردوارہ ضلع نارووال کی تحصیل شکرگڑھ میں واقع ہے جو بھارتی سرحد سے چندکلومیٹر کی دوری پر ہے، یہ گوردوارہ 1539میں قائم کیاگیا تھا،

باباگرونانک نے وفات سے قبل 18 برس اس جگہ قیام کیا اورگرونانک کا انتقال بھی کرتارپور میں اسی جگہ پر ہوا۔کرتارپور راہداری کی تعمیر سے قبل بھارت سے آنے والے سکھ یاتریوں کو کرتارپور تک پہنچنے کے لیے پہلے لاہور اور پھر تقریباً 130 کلومیٹرکا سفرطیکرکینارووال پہنچنا پڑتاتھاجب کہ بھارتی حدود سے کرتارپور صرف 3 سے 4کلو میٹر دوری پر ہے۔

موضوعات:



کالم



کام یابی کے دو فارمولے


کمرہ صحافیوں سے بھرا ہوا تھا‘ دنیا جہاں کا میڈیا…

وزیراعظم بھینسیں بھی رکھ لیں

جمشید رتن ٹاٹا بھارت کے سب سے بڑے کاروباری گروپ…

جہانگیری کی جعلی ڈگری

میرے پاس چند دن قبل ایک نوجوان آیا‘ وہ الیکٹریکل…

تاحیات

قیدی کی حالت خراب تھی‘ کپڑے گندے‘ بدبودار اور…

جو نہیں آتا اس کی قدر

’’آپ فائز کو نہیں لے کر آئے‘ میں نے کہا تھا آپ…

ویل ڈن شہباز شریف

بارہ دسمبر جمعہ کے دن ترکمانستان کے دارالحکومت…

اسے بھی اٹھا لیں

یہ 18 اکتوبر2020ء کی بات ہے‘ مریم نواز اور کیپٹن…

جج کا بیٹا

اسلام آباد میں یکم دسمبر کی رات ایک انتہائی دل…

عمران خان اور گاماں پہلوان

گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…