پیر‬‮ ، 13 جنوری‬‮ 2025 

سعودی عرب میں فرانسیسی قونصل خانے کے گارڈ پرسعودی شہری کا حملہ

datetime 29  اکتوبر‬‮  2020
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

ریاض(نیوز ڈیسک+ آن لائن) سعودی عرب سے تعلق رکھنے والے ایک شخص نے جدہ میں موجود فرانسیسی قونصل خانے کے باہر تعینات گارڈ پر حملہ کر دیا، اس شخص نے گارڈ پر تیز دھار آلے کی مدد سے حملہ کیا جس کے نتیجے میں گارڈ زخمی ہو گیا، گارڈ پر حملہ کرنے والے شخص کو سعودی پولیس نے گرفتار کر لیا ہے، گرفتار کئے گئے سعودی باشندے سے پولیس پوچھ گچھ

کر رہی ہے اور تفتیش کے بعد سعودی باشندے کی جانب سے اس حملے کے اصل محرکات اور منصوبہ بندی بارے حقائق سے آگاہی مل سکے گی۔ قونصل خانے کے باہر زخمی ہونے والے گارڈ کو فوری طور پر ہسپتال منتقل کیا گیا جہاں اس کی حالت اب خطرے سے باہر ہے۔ دوسری جانب فرانس کے شہر نیس میں چرچ کے قریب ایک شخص نے چاقو سے حملہ کر کے تین افراد کو موت کے گھاٹ اتار دیا۔غیر ملکی میڈیا کے مطابق حملے میں 3 افراد ہلاک ہو گئے ہیں جب کہ متعدد افراد کے زخمی ہونے کی بھی اطلاعات ہیں۔ شہر کے مئیر نے اسے دہشت گردی قرار دے دیا ہے۔مئیر کرسچن ایسٹرائے نے سماجی رابطے کی ویب سایٹ ٹویٹ پر ٹویٹ کرتے ہوئے کہاکہ شہر کے معروف نوٹرے ڈیم چرچ میں دہشت گردی کا حملہ ہوا ہے۔پولیس نے حملہ آور کو گرفتار کر لیا ہے۔ چرچ میں ہوئے چاقو حملے سے متعلق ہر چیز اسے دہشتگرد حملہ ظاہر کرتی ہے، فرانسیسی وزیر داخلہ کا کہنا ہے کہ شہر میں پولیس آپریشن جاری ہے۔خیال رہے کہ فرانسیسی صدر کے گستاخانہ بیانات کے خلاف مسلم دنیا میں احتجاج کا سلسلہ جاری ہے، تہران میں فرانسیسی سفارت خانے کے باہر سیکڑوں افراد نے دھرنا دیا، ڈھاکا میں ہزاروں افراد نے بڑا مظاہرہ کیا۔گستاخانہ خاکوں اور فرانسیسی صدر میکرون کی ڈھٹائی کے خلاف مسلمانوں کا شدید رد عمل جاری ہے، تہران میں فرانسیسی سفارت خانے کے باہر سیکڑوں ایرانیوں نے دھرنا دیا،

مظاہرین نے فرانسیسی صدر کا پوسٹر جلا دیا۔ احتجاج میں شریک افراد نے فرنچ مصنوعات کے بائیکاٹ کا مطالبہ کیا، خواتین نے بھی سفارت خانے کے سامنے دھرنے میں شرکت کی۔بنگلہ دیش میں بھی بڑا مظاہرہ کیا گیا، ڈھاکا کی جامع مسجد سے نکالی گئی ریلی میں شریک افراد نے فرانسیسی سفارت خانے کی طرف مارچ کیا۔دینی جماعت کے کارکنوں نے فرانسیسی صدر کا

پتلا جلایا، مظاہرین نے فرانسیسی سفیر کی ملک بدری کا بھی مطالبہ کیا۔ادھر ترک صدر رجب طیب اردوان نے کہا کہ آزادی اظہار مذہبی مقدسات کی گستاخی سے تعلق نہیں رکھتی، ہم اپنے حق سے پیچھے نہیں ہٹیں گے۔ یورپ نے اب ہماری قدروں کو براہ راست نشانہ بنانا شروع کردیا ہے، وہ اسلام کے خلاف اپنی نفرت کو چھپانے کی ضرورت بھی محسوس نہیں کرتے۔

موضوعات:



کالم



پہلے درویش کا قصہ


پہلا درویش سیدھا ہوا اور بولا ’’میں دفتر میں…

آپ افغانوں کو خرید نہیں سکتے

پاکستان نے یوسف رضا گیلانی اور جنرل اشفاق پرویز…

صفحہ نمبر 328

باب وڈورڈ دنیا کا مشہور رپورٹر اور مصنف ہے‘ باب…

آہ غرناطہ

غرناطہ انتہائی مصروف سیاحتی شہر ہے‘صرف الحمراء…

غرناطہ میں کرسمس

ہماری 24دسمبر کی صبح سپین کے شہر مالگا کے لیے فلائیٹ…

پیرس کی کرسمس

دنیا کے 21 شہروں میں کرسمس کی تقریبات شان دار طریقے…

صدقہ

وہ 75 سال کے ’’ بابے ‘‘ تھے‘ ان کے 80 فیصد دانت…

کرسمس

رومن دور میں 25 دسمبر کو سورج کے دن (سن ڈے) کے طور…

طفیلی پودے‘ یتیم کیڑے

وہ 965ء میں پیدا ہوا‘ بصرہ علم اور ادب کا گہوارہ…

پاور آف ٹنگ

نیو یارک کی 33 ویں سٹریٹ پر چلتے چلتے مجھے ایک…

فری کوچنگ سنٹر

وہ مجھے باہر تک چھوڑنے آیا اور رخصت کرنے سے پہلے…