لندن (آن لائن) بیوی اور بیٹوں کے خرچ پر زندگی گزارنے پر مجبو ر معروف بھارتی بزنس مین انیل امبانی کے کنگلے ہوگئے ۔ لندن کی عدالت میں چینی بینکوں سے قرضوں کے کیس میںبیان دیتے ہوئے انیل امبانی نے بتایا کہ ان دنوں عام سی زندگی گزار رہا ہوں، میرے پاس صرف ایک کار ہے اور وکیلوں کی فیس ادا کرنے کے لیے زیورات فروخت کرنے پڑے ہیں۔ اب میرے پاس کوئی
ایسی قابل قدر چیز نہیں جس کی کوئی بڑی قیمت ہو۔میراخرچ اہلیہ ٹینا امبانی اور ان کے بیٹے چلا رہے ہیں۔ انہوں نے عدالت میں یہ تسلیم کیا کہ حال تک میںانڈیا کے امیر ترین لوگوں میں شمار ہوتاتھا لیکن میرے پاس اب صرف ایک لاکھ دس ہزار ڈالر کی ایک پینٹنگ ہے۔ انہوں نے بتایا کہ 2020-2019 کے دوران ریلائنس انفراسٹرکچر سے کوئی پیشہ ورانہ فیس نہیں لی’ اور اب جس طرح کے حالات ہیں اس کے پیش نظر ایسا نہیں لگتا کہ رواں سال بھی مجھے کچھ ملے گا۔جب ان سے پرائیوٹ ہیلی کاپٹر کے بارے میں پوچھا گیا تو انھوں نے کہا: ‘میں صرف ذاتی استعمال پر ہی اس کی ادائیگی کرتا ہوں۔انھوں نے مزید کہا کہ انھوں نے لاکڈاؤن کے دوران اس کا استعمال نہیں کیا ۔ان سے یاٹ کے بارے میں بھی سوال کیا گیا جبکہ لندن، کیلیفورنیا، بیجنگ اور دوسری جگہ کریڈٹ کارڈ سے خریداری کے بارے میں بھی پوچھا گیا تو انھوں نے کہا کہ زیادہ تر شاپنگ ان کی والدہ نے کی تھی۔انیل امبانی انڈیا کے امیرترین شخص مکیش امبانی کے بھائی ہیں لیکن گذشتہ چند برسوں سے ان کی مالی حالت ٹھیک نہیں ہے اور انھیں دیوالیہ پن کا خطرہ ہے۔ انیل امبانی کی سربراہی والی کمپنی ریلائنس کیپیٹل پر 19 ہزار 805 کروڑ روپے کا قرض ہے۔ان کی کمپنی پر ہاؤسنگ ڈولپ منٹ فنانس کارپوریشن (ایچ ڈی ایف سی) کا تقریبا 524 کروڑ روپے کا قرض ہے جبکہ ایکسس بینک کا 100 کروڑ سے زیادہ کا قرض ہے۔ انھوں نے
ریلائنس انووینچرز سے پانچ ارب کا قرض لے رکھا ہے۔کمپنی ریلائنس کیپیٹلز نے کہا ہے کہ بینک اور مالی اداروں سے لیا گیا قرض اگست کے اخیر تک سود سمیت 679 کروڑ سے زیادہ ہو گیا ۔گذشتہ ہفتے سٹاک ایکسچینج میں داخل اپنے ایک بیان میں کمپنی نے کہا ہے کہ ‘اگست 31 سنہ 2020 تک سود کو جوڑ کر قلیل مدتی اور طویل مدتی مجوعی قرض 7۔19805 کروڑ روپے ہے۔