منگل‬‮ ، 20 مئی‬‮‬‮ 2025 

میں رہو ںیانہ رہوںآر پار کشمیریوں کومتحد ہوناہوگا اگر 1964میں لال بہادر شاشتری کاانتقا ل نہ ہوا ہوتا  تو جموںو کشمیر کے حوالے سے بہت کچھ ہوا ہوتا،فاروق عبداللہ کا دعویٰ

datetime 4  اگست‬‮  2020
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

سرینگر(سائوتھ ایشین وائر )پانچ اگست 2019کو جموں وکشمیرکے حوالے سے لئے گئے فیصلے کو غیرجمہوری غیرآئینی قرار دیتے ہوئے نیشنل کانفرنس کے صدر اور موجودہ ممبر پارلیمنٹ فاروق عبداللہ نے کہاکہ میں رہو ںیانہ رہوںآر پار کشمیریوں کومتحد ہوناہوگا کشمیری پنڈتوں کو وادی کاگلدستہ قرار دیتے ہوئے کہاکہ 1990کشمیری پنڈتوں کوگھروںسے نکالنے کے لئے سابق ریاست کے

سابق گورنر نے اپنی خدمات انجام دی کشمیر پنڈتوں کے بغیروادی ادھہوری ہے وہ جب چائیں ا پنے گھروں کولوٹ سکتے ہیں ۔ ایک انٹر ویو میں نیشنل کانفرنس کے صدر اور سرینگر بڈگام کے ممبر پارلیمنٹ ڈاکٹرفاروق عبداللہ نے کہاکہ اگر 1964میں بھارت کے وزیراعظم لال بہادر شاشتری کاانتقا ل نہ ہوا ہوتا اس وقت شیخ محمدعبداللہ پاکستان کے دورے پرتھے اور انہوں نے اپنادورہ مختصر کرکے نئی دہلی لوٹناپڑا اگرایسا نہ ہوا ہوتا تو جموںو کشمیرکے حوالے سے بہت کچھ ہوا ہوتا ۔انٹر ویو کے دوران نیشنل کانفرنس کے صدرنے پانچ اگست 2019کو مرکزی حکومت کی جا نب سے لئے گئے فیصلے پرناراضگی ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ خصوصی درجہ واپس دلانے کی خاطرجموں وکشمیرکے عوام پرامن طریقے سے اپنی جدو جہد جاری رکھیں گی اور نیشنل کانفرنس پہلے ہی اپنایہ عہددہرا چکی ہے کہ خصوصی درجہ واپس لانے تک ہماری جدو جہدجاری رہے گی ۔ساوتھ ایشین وائرکے مطابق ڈاکٹرفاروق عبداللہ نے کہا کہ جموں وکشمیرکا مسئلہ تلخ حقیقت ہے اور حقیقت سے آ نکھیں چرانا کوئی سمجھداری نہیں ہے اور دنیا یہ بات تسلیم کر چکی ہے کہ جموں وکشمیرکے لوگوں کے ساتھ ناانصافی ہوئی ہے اور اس ناانصافی کوختم کرنے کے لئے موثراقدامات اٹھانے کی اشدضرورت ہے ۔انہوں نے کہا کہ میں رہوں یانہ رہوں آرپارکشمیریوں کومتحد رہناہوگا تب جاکروہ اپنی حیثیت کومنوا پائے گے ۔کشمیری پنڈتوں کے بارے میں پوچھے گے سوال کے جواب میں سابق وزیراعلی نے کہاکہ کشمیری پنڈت وادی کشمیرکاگلدستہ ہے ان کے بغیرکشمیرادھہوری ہے ہم ان کی واپسی چاہتے ہیں اور کشمیر ی پندڈتوں کوپھر سے بسانے کے لئے بیانو ں کے بجائے عملی اقدامات اٹھانے کی ضرور ت ہے ۔1990میں کشمیری پنڈتوں کے واد ی چھوڑ جانے کے پیچھے عسکریت پسندوں کے ہاتھ ہونے یا نہ ہونے کے بارے میں سوال کا

جواب دیتے ہوئے سابق وزیراعلی نے کہا کہ سابق ریاست کے سابق گورنر جگموہن کا اس میں اہم ہاتھ ہے ۔اور اس معاملے کی سپریم کورٹ آ ف انڈیا کے ذریعے تحقیقات کی جانی چاہئے ۔سابق وزیراعلی نے کہا کہ وادی کشمیرکے لوگوں نے کب کشمیری پنڈتوں کی واپسی کامطالبہ نہیں کیامرکزی حکومت کی جا نب سے 5اگست کو لئے گے فیصلے پراپنی ناراضگی ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ کہا ں ہے

تعمیرترقی کیا ملی ٹینسی کم ہوئی کیاجموں وکشمیرکے لوگ پچھلے ایک سال سے دردر کی ٹھوکرے نہیں کھارہے ہیں۔ انہوں نے آر پار کشمیریوں سے تلقین کی کی وہ دنیاکے مہذب قوموں میں سے ایک ہے انہیں متحد ہوناہوگا تاکہ انہیں عذاب سے نجات مل سکے۔ گپکار اعلانیہ پر قائم دائم رہنے کا عندیہ دیتے ہوئے سابق وزیراعلی نے کہا کہ نیشنل کانفرنس خصوصی درجہ واپس لینے کی خاطردوسری تمام ہم خیال پارٹیوں کاتعاون حاصل کرے اپنی جدو جہد کوآخری وقت تک جاری رہے گی

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



غزوہ ہند


بھارت نریندر مودی کے تکبر کی بہت سزا بھگت رہا…

10مئی2025ء

فرانس کا رافیل طیارہ ساڑھے چار جنریشن فائیٹر…

7مئی 2025ء

پہلگام واقعے کے بارے میں دو مفروضے ہیں‘ ایک پاکستان…

27ستمبر 2025ء

پاکستان نے 10 مئی 2025ء کو عسکری تاریخ میں نیا ریکارڈ…

وہ بارہ روپے

ہم وہاں تین لوگ تھے‘ ہم میں سے ایک سینئر بیورو…

محترم چور صاحب عیش کرو

آج سے دو ماہ قبل تین مارچ کوہمارے سکول میں چوری…

شاید شرم آ جائے

ڈاکٹرکارو شیما (Kaoru Shima) کا تعلق ہیرو شیما سے تھا‘…

22 اپریل 2025ء

پہلگام مقبوضہ کشمیر کے ضلع اننت ناگ کا چھوٹا…

27فروری 2019ء

یہ 14 فروری 2019ء کی بات ہے‘ مقبوضہ کشمیر کے ضلع…

قوم کو وژن چاہیے

بادشاہ کے پاس صرف تین اثاثے بچے تھے‘ چار حصوں…

پانی‘ پانی اور پانی

انگریز نے 1849ء میں پنجاب فتح کیا‘پنجاب اس وقت…