لداخ(این این آئی ) بھارت نے ایک بار پھر چین سے ملحقہ سرحد پر چھیڑ چھاڑ شروع کردی اور سرحدی علاقے میں فضائی قوت بڑھانا شروع کردی ہے۔بھارتی خبر رساں ادارے کے مطابق چین کے ساتھ لائن آف ایکچوئل کنٹرول (ایل اے سی)پر بھارتی فضائیہ کے روسی ساختہ ایس یو تھرٹی ایم کے آئی اور مگ 29 طیاروں نے مسلسل پروازیں جاری رکھی ہوئی ہیں۔ علاوہ ازیں چینی سرحد کے قریب واقع ایئر بیس پر
امریکی سی 17 اور سی 130 جے کے علاوہ روسی ساختہ الیوشن 76 اور اینتونوو 32 بھی موجود ہیں۔ یہ طیارے اہلکاروں اور جنگی ساز و سامان کی منتقلی کے لیے استعمال ہوتے ہیں۔مشرقی لداخ سیکٹر میں بھارت کے اپاچی ہیلی کاپٹر بھی موجود ہیں جو کہ اس علاقے میں جنگی مقاصد کے لیے موزوں تصور کیے جاتے ہیں۔ رواں برس مئی کے دوران چین کے ساتھ شروع ہونے والی کشیدگی میں یہ ہیلی کاپٹر استعمال کیا گیا تھا۔ اس علاقے میں بھارتی عزائم سے متعلق اس ہیلی کاپٹر کو خاص اہمیت دی جاتی ہے۔ چینی سرحد کے نزدیک ایئر بیس پر غیر معمولی نقل و حرکت نظر آرہی ہے اور جنگی طیاروں کی فضا میں پروازیں بھی بڑھا دی گئی ہیں۔ بھارتی فضائیہ کے حکام کا کہنا تھا کہ جنگی طیاروں کی پروازیں کارروائیوں کی تیاری میں انتہائی مددگار ہوتی ہیں اور بھارتی فضائیہ چینی سرحد پر تمام چیلنجز کا مقابلہ کرنے کے لیے تیار ہے۔ بھارتی میڈیا کے مطابق رواں برس مئی میں چین کے ساتھ ہونے والی کشیدگی کے بعد بھارت مشرقی لداخ کے علاقے میں اپنی فضائی قوت میں اضافہ کررہا ہے۔ بھارت نے ایک بار پھر چین سے ملحقہ سرحد پر چھیڑ چھاڑ شروع کردی اور سرحدی علاقے میں فضائی قوت بڑھانا شروع کردی ہے۔بھارتی خبر رساں ادارے کے مطابق چین کے ساتھ لائن آف ایکچوئل کنٹرول (ایل اے سی)پر بھارتی فضائیہ کے روسی ساختہ ایس یو تھرٹی ایم کے آئی اور مگ 29 طیاروں نے مسلسل پروازیں جاری رکھی ہوئی ہیں۔