جمعہ‬‮ ، 05 دسمبر‬‮ 2025 

جرمنی میں ایردوآن مخالفین کے تعاقب کے لیے کتنے ہزار وں جاسوس سرگرم ہیں ، تہلکہ خیز انکشاف

datetime 3  جولائی  2020 |

برلن (این این آئی )سال 2014 سے 2015 کے درمیان جرمنی میں پناہ کے طلب گار ترک پناہ گزینوں کی سالانہ تعداد 1800 رہی جن میں اکثریت کردوں کی تھی۔ بعد ازاں سال 2016 سے اس میں بڑے پیمانے پر اضافہ دیکھنے میں آیا جب پناہ کی درخواست دینے والوں کی تعداد 5700 سے زیادہ ہو گئی۔گذشتہ برس سرکاری اعداد و شمار کے مطابق جرمنی میں حکام کو ترکوں کی جانب سے پناہ حاصل کرنے کی 36 ہزار سے زیادہ درخواستیں موصول ہوئیں۔عرب ٹی وی سے گفتگو کرنے والے زیادہ تر

پناہ گزینوں نے باور کرایا کہ ترک پناہ گزینوں کی تعداد میں اضافے کے مقابل ترکی کی انٹیلی جنس کے جرمنی میں ایجنٹوں کی تعداد میں بھی اضافہ ہوا ہے۔ جرمنی میں اس قت 50 لاکھ ترک مقیم ہیں۔ان افراد کے مطابق جرمنی کی سرزمین پر اس قوت ترکی کی انٹیلی جنس کے 8 ہزار سے زیادہ ایجنٹس اور سیکڑوں جاسوس موجود ہیں۔ ان کے علاوہ نامعلوم تعداد ایسے ایجنٹس کی ہے جو سفارت خانوں کے ذریعے سرگرم ہیں۔ ان کا مقصد فتح اللہ گولن اور کردوں کے حامیوں کا پیچھا کرنا ہے۔جرمنی میں 30 برس سے مقیم ترک باشندے کمیل کا کہنا تھا کہ جرمن سیکورٹی حکام نے مجھے خبردار کیا کہ میں ترکی کا سفر نہ کروں جہاں میں ترک انٹیلی جنس کو مطلوب ہوں ، وہ مجھ پر جاسوسوں کے ذریعے نظر رکھتی ہے اور میری واپسی کی منتظر ہے۔کمیل کے مطابق اس پر فتح اللہ گولن کی جماعت سے تعلق رکھنے کا الزام ہے جس کی بنیاد پر ترک انٹیلی جنس میرا تعاقب کر رہی ہے۔ کمیل نے بتایا کہ وہ جب ترکی میں تھا تو اس کے علاقے کی مسجد کے امام نے بتایا کہ وہ ترک حکام کے حکم کے مطابق مسجد میں نماز کے لیے داخل نہیں ہو سکے گا۔ اس پر کمیل کا دل نہایت رنجیدہ ہوا کہ وہ اپنے ہی ملک میں دین پر عمل پیرا نہیں ہو سکتا اور مسجد میں جمعے کی نماز ادا نہیں کر سکتا۔یورپ میں ترکی کی انٹیلی جنس کے کام کے بارے میں کتاب تحریر کرنے والے شمیت اینبوم کے اندازے کے مطابق جرمنی میں ترک ایجنٹس کی تعداد 8 ہزار سے زیادہ ہے۔ ان کے علاوہ سیکڑوں جاسوس بھی براہ راست ترک انٹیلی جنس کے زیر نگرانی کام کر رہے ہیں۔ یہ لوگ جرمنی کی سرزمین پر ایجنٹوں کو بھرتی کرتے ہیں۔

موضوعات:



کالم



چیف آف ڈیفنس فورسز


یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(دوسرا حصہ)

عمران خان میاں نواز شریف کو لندن نہیں بھجوانا…

جنرل فیض حمید کے کارنامے

ارشد ملک سیشن جج تھے‘ یہ 2018ء میں احتساب عدالت…

عمران خان کی برکت

ہم نیویارک کے ٹائم سکوائر میں گھوم رہے تھے‘ ہمارے…

70برے لوگ

ڈاکٹر اسلم میرے دوست تھے‘ پولٹری کے بزنس سے وابستہ…

ایکسپریس کے بعد(آخری حصہ)

مجھے جون میں دل کی تکلیف ہوئی‘ چیک اپ کرایا تو…

ایکسپریس کے بعد(پہلا حصہ)

یہ سفر 1993ء میں شروع ہوا تھا۔ میں اس زمانے میں…