لاہور(مانیٹرنگ ڈیسک)سربراہ جوانا ن پاکستان اور امور کشمیر کے ماہر عبداللہ حمید گل نے کہا ہے کہ صورتحال بہت سنگین ہوچکی ہے مقبوضہ کشمیر میں اسرائیلی فوجیوں کی موجودگی نہ صرف پاکستان بلکہ چین کیلئے بھی پریشان کن ہے ۔ نجی ٹی وی پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اسرائیل پہلی بار نہیں پہلے بھی آیا تھا وہ کہوٹہ میں ہمارے ایٹمی پلانٹ پر حملہ کرنا چاہتا تھا اس وقت ہماری فوج نے واضح کیا کہ
اگر اسرائیل نے حملہ کرنے کی کوشش کی تو ہم اسرائیل پر ایٹمی حملہ کرینگے جس کے بعد اسرائیل بھاگ گیا۔مقبوضہ کشمیر میں اسرائیلی فوج کو لانے میں امریکی سی آئی اے کا ہاتھ ہے ۔ سینئر صحافی رانا عظیم نے کہا کہ پٹرول کی قلت کے حوالے سے جاری رپورٹ بے بنیاد ہے ۔ سندھ ، پنجاب، کے پی کے میں لاکھوں لیٹر تیل کو ذخیرہ کرنے کیلئے بینکرز بنے ہوئے ہیں جہاں سے یہ تیل لے کرفروخت کیاجاتا ہے ۔ یہ قلت چوراور چوکیدار کا ملاپ ہے اربوں روپے اکٹھے کئے گئے یہ سب ملی بھگت سے ہورہاہے ۔بیوروچیف اسلام آباد سہیل اقبال بھٹی نے کہا کہ وزیراعظم چاہتے ہیں کہ پاکستان کی معاشی سرگرمیاں بحال کی جائیں اورغیر ملکی سرمایہ کاروں کولایاجائے ۔ انہوں نے کہاکہ ڈی جی آئل کو ملک میں جاری تیل کی قلت کا کوئی اندازہ نہیں ۔ انرجی ایکسپرٹ نجم کمال نے کہا کہ جب تک وزارت میں حالات بہتر نہیں کرینگے پاکستان کو کوئی سرمایہ کاری کرنے نہیں آئے گا، ہمارے ہاں مزاج تھانیداری کا ہے لوگوں کو سہولتیں فراہم کرنے کا نہیں ہے جس کی وجہ سے سرمایہ کاری نہیں آتی۔ سندھ کے سیکرٹری ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن عبدالحلیم شیخ نے کہا کہ ماضی میں ہم نے اپنا ہدف حاصل کیا ہے لیکن اس بار کورونا کی وجہ سے تین ماہ سے ہر چیز بند ہے جس کی وجہ سے محاصل کی وصولی میں کمی ہوئی ہے ۔