جموں(این این آئی)مقبوضہ جموں و کشمیر میں نئے ڈومیسائل قانون پر کشمیری پنڈتوں نے حکومت پر تنقید کی ہے، مقبوضہ جموں و کشمیر کے ڈومیسائل ّ(رہائشی)کی نئی تعریف واضح کی گئی ہے اور ملازمت کے لیے نئے ضابطے بھی مقرر کیے گئے ہیں۔
سائوتھ ایشین وائر کے مطابق کشمیری پنڈت سنجے صراف جو کہ لوک جن شکتی پارٹی کے چیف سپوکس پرسن بھی ہیں نے کہا کہ جو ڈومیسائل قانون حکومت نے جموں کشمیر میں نافذ کیا، اس سے جموں کشمیر میں یا جموں کشمیر سے باہر رہنے والے کشمیری پنڈتوں کو کوئی فرق نہیں پڑے گا کیونکہ ہم جموں کشمیر کے حقیقی باشندے ہیں تاہم انہوں نے کہا کہ جموں کشمیر کے پنڈتوں کے دوسرے مسائل ہیں جن کو اجاگر کرنے کی ضرورت ہے۔ خاص کر کشمیری پنڈتوں کو اپنے گھر میں بسانے اور انہیں مواقع فرہم کرانا حکومت کی اول ذمہ داری ہے۔ جنوبی کشمیر کے ضلع کولگام سے تعلق رکھنے والے ایک کشمیری پنڈت ریسی کلم نے ڈومیسائل قانون کو بد قسمتی سے تعبیر کرتے ہوئے کہا کہ تنظیم نو قانون سے جموں کشمیر کے عوام کو مرکزی حکومت نے زخم دیئے ہیں اور ڈومیسائل قانون سے ان زخموں پر نمک چھڑکا گیا ہے کیونکہ جموں کشمیر میں پہلے سے ہی بیروزگاری عروج پر ہے اور اب بیرون ریاست کے لوگ ڈومیسائل سرٹیفکیٹ حاصل کر کے اس علاقے کے نوجوانوں کا حق چھیننے کی کوشش کریں گے انہوں نے حکومت سے اپیل کی کہ اس قانون کو رول بیک کیا جائے۔ انہوںنے کہاکہ جس طرح دہلی کے اشاروں پر جموں و کشمیر انتظامیہ نے اس قانون کو نافذ کرنے کا عمل شروع کیا ہے، یہ قابل مذمت ہے اور ایسے فیصلے صرف لوگوں کی منتخب شدہ حکومت کرتی ہے نا کہ افسران۔واضح رہے کہ جموں و کشمیر یونین ٹیریٹری کے لیے نئے ڈومیسائل قانون کا نفاذ عمل میں لایا گیا ہے۔ اس نئے ڈومیسائل قانون کے تحت ملک بھر سے پولیس فورس میں ملازمت سمیت جموں و کشمیر میں مقامی سرکاری ملازمتوں کے لیے درخواست دینے کی اجازت دی گئی ہے۔