اسلام آباد (نیوز ڈیسک)ہم کیوں بوڑھے ہوتے ہیں؟ اس سوال کا مکمل جواب آج بھی سائنس کے لیے ایک معمہ ہے، مگر اب ایک تازہ تحقیق میں اس بات پر روشنی ڈالی گئی ہے کہ عمر بڑھنے کے جسم پر اثرات کو سست کیا جا سکتا ہے — اور اس کا تعلق براہِ راست ہماری روزمرہ عادات سے ہے، خاص طور پر ورزش سے۔چین کے دو معروف تحقیقی اداروں — انسٹیٹیوٹ آف زولوجی اور بیجنگ انسٹیٹیوٹ آف جینومکس — کی مشترکہ سائنسی تحقیق کے مطابق باقاعدگی سے ورزش کرنے سے عمر کے ساتھ آنے والی جسمانی کمزوری اور اعضاء کی تنزلی کی رفتار کو کم کیا جا سکتا ہے۔اس مطالعے کے دوران سائنسدانوں نے انسانی جسم میں قدرتی طور پر پائے جانے والے ایک مرکب ’بیٹین (Betaine)‘ کا پتہ لگایا، جو کہ ورزش کے بعد جسمانی خلیات پر اثر انداز ہوتا ہے۔ یہ مرکب جسم میں سوزش کو کم کرتا ہے اور اعضاء کی عمر بڑھنے کے عمل کو سست کرنے میں کردار ادا کرتا ہے۔تحقیق 2019 میں شروع کی گئی، جہاں پہلے مرحلے میں چوہوں پر تجربات کیے گئے۔
ان کے 14 مختلف اعضا کے ٹشوز کا تفصیل سے تجزیہ کیا گیا تاکہ دیکھا جا سکے کہ ایروبک ورزش سے خلیاتی سطح پر کیا تبدیلیاں رونما ہوتی ہیں۔بعد ازاں، 13 مردوں کو شامل کرکے انسانی سطح پر تحقیق کو آگے بڑھایا گیا۔ ان شرکاء کو 25 روز تک روزانہ ورزش کرنے کی ہدایت دی گئی، اور ان کے خون کے نمونے و دیگر طبی معلومات جمع کی گئیں تاکہ مالیکیولر سطح پر ہونے والی تبدیلیوں کا مطالعہ کیا جا سکے۔نتائج سے معلوم ہوا کہ طویل مدتی ورزش سب سے زیادہ گردوں کو متاثر کرتی ہے، جہاں بیٹین نامی مالیکیول نے عمر رسیدگی کے عمل کو مؤثر طریقے سے سست کرنے کی صلاحیت ظاہر کی۔تحقیق کے مطابق بیٹین نہ صرف جسم کو ورم سے بچاتا ہے بلکہ ممکنہ طور پر سپلیمنٹ کی شکل میں بھی مفید ثابت ہو سکتا ہے — تاہم، اس پہلو پر مزید تحقیق کی ضرورت ہے تاکہ اس کے فوائد کو بہتر انداز میں سمجھا جا سکے۔