واشنگٹن (این این آئی)امریکا کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کورونا وائرس سے متعلق طبی محققین کے نتائج کو ٹرمپ دشمن بیان اور سیاسی پذیرائی کا حربہ قرار دیدیا۔میڈیا رپورٹ کے مطابق ڈونلڈ ٹرمپ کورونا وائرس سے متعلق طبی ماہرین کی وارننگ کو پیچھے دھکیل کر سماجی دوری کو ختم کرنے اور معاشی سرگرمیوں کو بحال کرنے کے خواہاں ہیں۔میڈیا رپورٹ کے مطابق ڈونلڈ ٹرمپ نے دو مختلف طبی تحقیق کو
اپنے مؤقف سے متضاد سمجھتے ہوئے انہیں ’ٹرمپ دشمن بیان‘ قرار دیا۔امریکی صدر نے نہ صرف تحقیق کی دریافتوں کو مسترد کیا بلکہ بغیر کسی ثبوت کے محققین کو ’سیاست‘ قرار دے دیا۔ڈونلڈ ٹرمپ کے مطابق مذکورہ محققین لاک ڈاؤن کی پابندیاں ختم کرنے کی ان کی کوششوں کو کمزور کر رہے ہیں۔پہلی تحقیق امریکی حکومت کے قومی انسٹی ٹیوٹ آف ہیلتھ نے فراہم کی تھی جس میں ہائیڈرو آکسی کلوروکوئن کے استعمال کے بارے میں خطرناک نتائج سے آگاہ کیا گیا اس پر امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے صحافیو ں کو بتایا کہ اگر آپ ایک سروے پر نظر ڈالیں، جو خراب سروے ہے، وہ لوگ بہت پرانے اور فرسودہ ہیں۔ٹرمپ نے کہا کہ یہ ٹرمپ دشمن بیان تھا۔علاوہ ازیں دوسری طبی تحقیق کولمبیا یونیورسٹی کے میل مین اسکول آف پبلک ہیلتھ نے پیش کی جس میں انکشاف کیا گیا کہ وائرس سے مرنے والے 36 ہزار افراد کو سماجی دوری کے ذریعے بچایا جاسکتا تھا۔جس پر ٹرمپ نے کہا کہ کولمبیا کا ایک ایسا ادارہ جو بہت آزاد خیال ہے۔انہوں نے کہا کہ آپ حقیقت جاننا چاہتے ہیں، مجھے لگتا ہے کہ یہ محض سیاسی پذیرائی کے لیے ایک حربہ ہے۔صحت عامہ کے ماہر اور جارج ٹاؤن یونیورسٹی کے لا پروفیسر لیری گوسٹن نے ٹرمپ کے بیان کو ’مایوسی‘ قرار دیا۔انہوں نے کہا کہ اگر صدر سائنس پر سیاست کر رہے ہیں، اگر وہ صحت کے ماہرین کو جھوٹا کہہ رہے ہیں تو عوام خوفزدہ اور الجھن میں پڑ جائیں گے۔