پیانگ یانگ( آن لائن) شمالی کورویا کے سربراہ کم جانگ ان سے متعلق گزشتہ تین ہفتوں سے عالمی ذرائع ابلاغ سمیت سماجی رابطوں کی ویب سائٹس پر ہونے والی تمام چہ میگوئیاں اس وقت دم توڑ گئیں جب وہ گزشتہ روز منظر عام پرآگئے،تصاویر سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئی۔
دنیا کے مختلف ممالک کے لاکھوں لوگوں نے تصویر کولائیک اور شیئر کیا۔ غیر ملکی خبررساں ادارے کے مطابق 11 اپریل کے بعد سے عالمی سطح پر شمالی کوریا کے سربراہ کم جونگ ان کی پراسرار گمشدگی ایک معمہ بنی ہوئی تھی۔عالمی ذرائع ابلاغ میں خدشہ ظاہر کیا جا رہا تھا کہ ایک آپریشن کی ناکامی کے باعث ان کی حالت انتہائی نازک ہے جب کہ بعض حلقوں کی جانب سے ایک شیشے کے تابوت میں جاتی ہوئی نعش کی بابت یہ دعویٰ بھی کیا گیا تھا کہ وہ کم جونگ ان کی ہے۔شمالی کوریا کے سربراہ کے متعلق یہ بھی کہا گیا تھا کہ وہ کورونا وائرس کی وجہ سے کسی محفوظ مقام پر منتقل ہوگئے ہیں اور انہوں نے اپنی تمام عوامی سرگرمیاں معطل کردی ہیں۔خبررساں ایجنسی کے مطابق کم جانگ ان نے گزشتہ روز فرٹیلائزر پلانٹ کا دورہ کیا تو وہ گیارہ اپریل کے بعد پہلی مرتبہ عوامی سرگرمی میں حصہ لیتے ہوئے دکھائی دیے،سرکاری حکام کی جانب سے تصویر جاری ہونے کے بعد دیکھتے دیکھتے ہیں دنیا کے مختلف ممالک کے لاکھوں لوگوں نے سوشل میڈیا پر تصویر کو لائیک اور شیئر کیا ۔