اتوار‬‮ ، 14 ستمبر‬‮ 2025 

’’اگر میں کورونا وائرس کی جنگ میں ہار جاتی ہوں ‘‘ میں جو لکھ رہی ہوں اس کا تو میرے بچوں کا پتہ بھی نہیں لیکن جب وہ بڑے ہو جائیں انہیں کس چیز کا پتہ چلنا چاہیے ؟ امریکی خاتون سرجن کے پیغام نے سب کی آنکھیں نم کر دیں

datetime 30  مارچ‬‮  2020
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)کورونا وائرس کے مریضوں کا علاج کرنے والی امریکا کی ایک خاتون سرجن نے سوشل میڈیا پر اپنے بچوں کے لیے پیغام جاری کیا ہے۔قومی موقر نامے جنگ میں شائع رپورٹ کے مطابق چین کے شہر ووہان سے شروع ہونے والے کورونا وائرس نے دُنیا کے 199 ممالک کو اپنی لپیٹ میں لے لیا ہے اور اِس وبائی مرض کی روک تھام میں دُنیا بھر کا طبی عملہ اپنی جان خطرے میں ڈال کر

ایک اہم کردار ادا کر رہا ہے۔اِن ہی طبی عملے میں امریکا کے شہر نیو یارک کی ایک کارنیلیا گرگس نامی سرجن بھی شامل ہیں جو کورونا وائرس کی جنگ میں اپنے بچوں سے دور رہ کر لڑ رہی ہیں۔امریکا کی کارنیلیا گرگس نامی سرجن نے گزشتہ روز مائیکرو بلاگنگ سائٹ ٹوئٹر پر اپنی ایک تصویر شیئر کی جس میں اُنہوں نے کورونا وائرس سے بچاؤ کا حفاظتی لباس زیب تن کیا ہوا ہے اور اُن کی آنکھوں سے ایسا محسوس ہورہا ہے کہ وہ اپنے بچوں سے ملنے کے لیے بےتاب ہوں۔کارنیلیا گرگس نے ٹوئٹر پر اپنی تصویر شیئر کرتے ہوئے لکھا کہ ’یہ پڑھنے کے لیے میرے بچے ابھی بہت چھوٹے ہیں اور وہ بمشکل ہی مجھے اِس حلیے میں پہچان پائیں گے۔‘امریکی سرجن نے لکھا کہ ’اگر میں کورونا وائرس کی جنگ میں ہار جاتی ہوں تو میں چاہتی ہوں کہ میرے بچوں کو یہ معلوم ہوجائے کہ اُن کی ماں نے جیتنے کے لیے واقعی بہت کوشش کی تھی۔‘کارنیلیا گرگس کے اِس ٹوئٹ کو ٹوئٹر صارفین نے بہت سراہا۔جیللی نامی ٹوئٹرصارف نے لکھا کہ’آپ کے اِس ٹوئٹ کی وجہ سے میری آنکھوں میں آنسو آگئے، آپ ایک ہیرو ہیں، ہر دن خوف، تھکن کے باوجود بھی آپ ہماری حفاظت کر رہی ہیں، واقعی میں آپ ایک سچی ہیروہیں۔‘ایک اور صارف نے لکھا کہ ’اِس بحران اور مشکل گھڑی میں کارنیلیا آپ کی بہادری کا بہت شکریہ، آپ ایک حیرت انگیز ہیں۔‘واضح رہے کہ امریکا میں کورونا وائرس سے مزید 15 افراد موت کے منہ میں چلے گئے جس کے بعد وہاں ہلاکتوں کی تعداد 2 ہزار 236 ہوچکی ہے جبکہ امریکا میں مزید531 افراد میں کورونا کی تصدیق ہوئی ہے جس کے بعد وہاں متاثرہ افراد کی مجموعی تعداد ایک لاکھ 24 ہزار 109 ہوگئی ہے۔

موضوعات:



کالم



انجن ڈرائیور


رینڈی پاش (Randy Pausch) کارنیگی میلن یونیورسٹی میں…

اگر یہ مسلمان ہیں تو پھر

حضرت بہائوالدین نقش بندیؒ اپنے گائوں کی گلیوں…

Inattentional Blindness

کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…

پروفیسر غنی جاوید

’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…

سنت یہ بھی ہے

ربیع الاول کا مہینہ شروع ہو چکا ہے‘ اس مہینے…

سپنچ پارکس

کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…

وین لو۔۔ژی تھرون

وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…