سرینگر(این این آئی)کمیونسٹ پارٹی آف انڈیا(مارکسٹ) کے سینئر رہنما محمد یوسف تاریگامی نے کہا کہ بھارتیہ جنتا پارٹی نے دلی میں نفرت پھیلا کر تشدد کو ہوا دی جسکی وجہ سے بڑی تعداد میں قیمتی انسانی جانیں ضائع ہو گئیں۔ کشمیر میڈیاسروس کے مطابق محمد یوسف تاریگامی نے سرینگر میں ایک بیان میں کہا کہ بی جے پی کی حکومت اس جج کو بھی برداشت نہیں کر سکی جس نے دلی پولیس کے
کردار پر سوال اٹھایا اور اسے تبدیل کر دیا۔ انہوں نے کہا کہ پولیس نے تشدد کو روکنے کیلئے کوئی کردار ادا نہیں کیا جسکی وجہ سے یہ پھیلتا چلا گیا۔ انہوں نے کہا کہ کچھ قوتیں ملکی عوام کو مذہب اور زبان کی بنیاد پر تقسیم کرنے کا منصوبہ رکھتی ہیں اور ان قوتوں کے خلاف لڑنے کی ضرورت ہے۔ محمد یوسف تاریگامی نے بھارت کی سیکولر جماعتوں سے اپیل کی کہ وہ متحد ہو کر آگے آئیں اور لوگوں کے اعتماد کو بحال کریں۔ دریں اثنا کرناٹک کے سابق وزیر اعلیٰ سددھار مییا نے ایک تقریب سے خطاب میں کہا ہے کہ بھارتیہ جنتا پارٹی کے تحت جمہوریت اور آئین محفوظ نہیں ہیں اور یہ جماعت سیکولرازم کے اصولوں کے منافی کا م کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی کی قیادت میں بی جے پی ووٹ بینک کی سیاست کیلئے فرقہ وارانہ بنیادوں پر ووٹروں کو تقسیم کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔ سابق وزیر اعلیٰ نے کہا کہ بھارت ظالم کے ہاتھوں میں آگیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اکسانے والے بیانات کے لیے بی جے پی رہنما کپل مشرا کے خلاف تاحال کوئی مقدمہ درج نہیں کیا گیا اور جب ہائی کورٹ کے جج نے اس پر سوال اٹھایا تو ان کا تبادلہ کر دیا گیا۔