پیرس( آن لائن ) آسیہ بی بی نے فرانس سے سیاسی پناہ دینے کی اپیل کردی۔ تفصیلات کے مطابق عیسائی خاتون آسیہ بی بی کو 2018 میں توہین مذہب کے معاملے پر سپریم کورٹ آف پاکستان نے بَری کرد یا تھا۔ خاتون نے آر ٹی ایل ریڈیو کو انٹر یو دیتے ہوئے کہا کہ فرانس میں ہی رہنا چاہتی ہوں۔ گزشتہ ایک ماہ سے فرانس میں ہوں، اپنے اہل خانہ کے ہمراہ کینیڈا سے فرانس پہلی بار سفر کرنے کے بعدا ن کا کہنا ہے کہ
فرانس سے نئی زندگی شروع کرنا چاہتی ہوں۔میرا پہلا سفر بھی یہی سے شروع ہوا۔ واضح رہے اس سے قبل توہین مذہب کے مقدمے میں بری ہونے والی آسیہ بی بی کا کہنا تھا کہ پاکستان میرا وطن ہے۔ملک چھوڑنے پر دل ٹوٹ گیا ہے۔اس حوالے سے میڈیا رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ برطانوی اخبار دی ٹیلی گراف کو انٹرویو دیتے ہوئے آسیہ بی بی کا کہنا تھا کہ انہیں پاکستان چھوڑنے کا بہت دکھ ہے۔انہوں نے کہا کہ وہ اپنی رہائی اور بریت پر عدالت عظمیٰ کی شکر گزار ہیں۔آسیہ بی بی نے اس خدشے کا اظہار بھی کیا کہ عدالت سے بری ہونے کے باوجود بھی ان کی زندگی کو خطرات لاحق تھے۔آسیہ بی بی فی الحال کینیڈا میں مقیم ہیں ، توقع ہے کہ وہ آنے والے مہینوں میں یورپ کے کسی نامعلوم ملک میں منتقل ہوجائے گی۔آسیہ بی بی نے یہ بھی کہا کہ ان پر غلط الزام عائد کیا گیااور پہلے غلط سزا بھی سنائی گئی تھی۔ آسیہ بی بی نے کہا کہ اس سارے معاملے کے بعد میری ساری زندگی مصائب کا شکار ہوگئی ، میرے بچوں نے تکلیف اٹھائی اور اس سے میری زندگی پر بہت بڑا اثر پڑا۔آسیہ بی بی نے اْنہیں بری کرنے پر سپریم کورٹ کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ دوسروں کو بھی منصفانہ ٹرائل کی ضرورت ہے۔آسیہ بی بی نے کہا کہ اور کئی کیسز میں بھی ملزمان برسوں سے جیل میں قید ہیں۔ ان کا فیصلہ بھی میرٹ پر ہونا چاہئے۔ دنیا کو ان کی بات سننی چاہئے۔میں پوری دنیا سے درخواست کرتی ہوں کہ وہ اس مسئلے پر توجہ دیں۔جس طرح کسی بھی شخص پر بغیر کسی مناسب تحقیقات کے، کسی مناسب ثبوت کے بغیر ہی توہین رسالت کے الزامات عائد کیے جاتے ہیں تو دنیا کو اس پر بھی دھیان دینا چاہئے۔