جکارتہ(آن لائن) آباد کے لحاظ سے مسلمانوں کے سب سے بڑے ملک انڈونیشیا کے ثقافتی و انسانی ترقی کے وفاقی وزیر 63 سالہ مہادجیر آفندی نے اپنے عوام کو تجویز دی ہے کہ اگر انڈونیشیا کے امیر لوگ غریبوں سے شادی کریں تو ملک سے غربت ختم ہو سکتی ہے۔انڈونیشیا کی آبادی 27 کروڑ کے لگ بھگ ہے اور عالمی بینک کی ایک رپورٹ کے مطابق وہاں کی 45 فیصد آبادی متوسط طبقے کی حیثیت بھی نہیں رکھتی۔
حکومت کا دعویٰ ہے کہ ملک میں صرف 50 لاکھ افراد ہی غربت کی لکیر سے نیچے کی زندگی گزار رہے ہیں۔ملک سے غربت کو ختم کرنے کے لیے حکومت نے متعدد منصوبے شروع کیے ہیں تاہم حکومت کو متوقع کامیابیاں نہیں ملیں اور اب حکومت نے ایک منفرد تجویز پیش کرتے ہوئے امیر افراد کو تجویز دی ہے کہ وہ غریبوں سے شادی کریں۔ ثقافتی و انسانی ترقی کے وزیر مہادجیر آفندی نے گزشتہ روز ایک تقریب سے خطاب کے دوران ملک سے غربت ختم کرنے کا دلچسپ فارمولہ پیش کیا۔وفاقی وزیر مہادجیر آفندی نے تجویز دیتے ہوئے کہا کہ اگر انڈونیشیا کے تمام امیر لوگ غریب افراد سے شادی کرلیں تو وہ نہ صرف معاشی طور پر مستحکم ہوں گے بلکہ ملک سے غربت بھی ختم ہوگی۔انہوں نے علما پر مبہم تنقید کرتے ہوئے کہا کہ بعض اوقات مذہبی لوگ شادی کے حوالے سے غلط کہتے ہیں کہ دلہا اور دلہن ہم عمر ہونے سمیت ایک ہی طبقے سے ہوں۔وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ اس میں کوئی برائی نہیں کہ امیر لوگ غریبوں سے شادی کریں۔انہوں نے یہ تجویز بھی دی کہ اس حوالے سے انڈونیشیا کی مذہبی امور کی وزارت کو اس حوالے سے ایک شرعی فرمان بھی جاری کرنا چاہیے جس میں واضح کیا جائے کہ امیر لوگ غریبوں سے ہی شادی کریں۔