جمعرات‬‮ ، 23 جنوری‬‮ 2025 

امریکی فوجیوں نے افغانستان سے انخلا شروع کردیا

datetime 21  جنوری‬‮  2020
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

واشنگٹن(این این آئی)امریکی دارالحکومت اور دیگر 3 ریاستوں میں نئی جنگ مخالف مہم نے واشنگٹن سے اپنی فوج گھر واپس بلانے کا مطالبہ کردیا۔میڈیارپورٹس کے مطابق قدامت پسند سابق فوجیوں کے گروہ کی جانب سے چلائی گئی اربوں ڈالر پر بنی اس اشتہاری مہم میں جارحانہ انداز اپنایا گیا ہے جس میں ڈونلڈ ٹرمپ کو 2020 میں ووٹ کرنے والے افراد سمیت کئی حامی ہیں۔

تاہم اس مرتبہ کنسرنڈ ویٹرنز فور امریکا (فکر مند سابق امریکی فوجی) نامی گروہ کی توجہ واشنگٹن میں پالیسی سازوں اور مشیگن، وسکونسن اور پینسلوانیا ریاستوں کے ووٹرز ہیں۔ان ریاستوں کو سوئنگ ریاستیں کہا جاتا ہے کیونکہ یہاں ریپبلکنز اور ڈیموکریٹز میں سے کسی کا بھی زیادہ اثر نہیں اور یہ ریاستیں صدارتی انتخابات میں فیصلہ کرنے میں اہم کردار ادا کرتی ہیں۔ان علاقوں میں چلنے والے اشتہارات میں لکھا تھا کہ پہلے سے زیادہ اب غیر ضروری تنازعات اور بد انتظامی پر مبنی جھگڑوں سے اپنی فوج کو واپس بلانے پر سنجیدگی کا مظاہرہ کرنے کا وقت ہے۔کہا گیا کہ امریکی فوج کو علیحدہ فوجی اڈوں میں رکھنا ہماری سلامتی کے لیے اب ناگزیر نہیں ہے۔مہم میں نشاندہی کی گئی کہ امریکا کے اب بھی تقریباً 14 ہزار کے قریب فوجی خطرناک راستے (افغانستان) پر ہیں جہاں 2001 سے اب تک 2 ہزار 400 امریکی فوجی ہلاک ہوچکے ہیں۔کہا گیا کہ افغان جنگ میں جیت کا کوئی واضح راستہ نہیں ہے اور اس پر 10 کھرب ڈالر سے زائد خرچ ہوچکے ہیں جو امریکی ٹیکس دہندگان نے ادا کیے ہیں۔اشتہار کے مقاصد واضح ہیں جن میں 18 سال پرانی جنگ کا فوری خارمہ اور افغانستان سے جلد از جلد امریکی فوجیوں کو مکمل انخلا شامل ہے۔یہ تحریک موثر ثابت ہوسکتی ہے کیونکہ اس میں ان مقامات کو نشانہ بنایا گیا ہے جو ٹرمپ کے دوبارہ انتخابات کے لیے اہم ثابت ہوسکتے ہیں کیونکہ امریکی صدر پہلے ہی فوجی انخلا کی حمایت کرتے آئے ہیں۔ڈونلڈ ٹرمپ نے 2016 کی اپنی انتخابی مہم میں افغانستان سے تمام امریکی فوجیوں کے انخلا کا وعدہ کیا تھا اور انتخابات میں دوبارہ جیتنے کے بعد اس کے لیے اقدامات بھی کیے ہیں۔

موضوعات:



کالم



اسی طرح


بھارت میں من موہن سنگھ کو حادثاتی وزیراعظم کہا…

ریکوڈک میں ایک دن

بلوچی زبان میں ریک ریتلی مٹی کو کہتے ہیں اور ڈک…

خود کو کبھی سیلف میڈنہ کہیں

’’اس کی وجہ تکبر ہے‘ ہر کام یاب انسان اپنی کام…

20 جنوری کے بعد

کل صاحب کے ساتھ طویل عرصے بعد ملاقات ہوئی‘ صاحب…

افغانستان کے حالات

آپ اگر ہزار سال پیچھے چلے جائیں تو سنٹرل ایشیا…

پہلے درویش کا قصہ

پہلا درویش سیدھا ہوا اور بولا ’’میں دفتر میں…

آپ افغانوں کو خرید نہیں سکتے

پاکستان نے یوسف رضا گیلانی اور جنرل اشفاق پرویز…

صفحہ نمبر 328

باب وڈورڈ دنیا کا مشہور رپورٹر اور مصنف ہے‘ باب…

آہ غرناطہ

غرناطہ انتہائی مصروف سیاحتی شہر ہے‘صرف الحمراء…

غرناطہ میں کرسمس

ہماری 24دسمبر کی صبح سپین کے شہر مالگا کے لیے فلائیٹ…

پیرس کی کرسمس

دنیا کے 21 شہروں میں کرسمس کی تقریبات شان دار طریقے…