سرینگر (این این آئی) بھارت نے کشمیری نوجوانوں کوفاقہ کشی کا شکار بنانے ،ان پر تشدد اور انہیں قتل کرنے کے لئے نازی طرز کے حراستی مراکز بنانے کا منصوبہ بنا لیا ہے۔کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق منصوبے کا واضح اشارہ سابق جنگجو بھارتی آرمی چیف اور موجودہ چیف آف ڈیفنس اسٹاف جنرل بپن راوت نے نئی دہلی میں ایک کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے دیا ۔ انہوں نے کہا کہ
کشمیری نوجوانوں میں انتہا پرستی کو فروغ دیا جا رہا ہے جن کی نشاندہی کرکے انہیں ان کیمپس میں ڈالا جائے گاجہاں ان کی انتہا پسندی ختم کی جائے۔ راوت نے یہ بھی دعویٰ کیا ہے کہ پیلٹ گنوں کی وجہ سے ہونے والی چوٹوں کے لئے بھارتی فورسز کو مورد الزام نہیں ٹھہرایاجاسکتا اور انتہا پسند پتھراؤ باز پیلٹ گنوں سے زیادہ خطرناک ہیں۔بپن راوت نے مقبوضہ کشمیر میں آہنی ہاتھ سے نمٹنے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے علاقے میں ریاستی دہشت گردی بڑھانے کے بھارتی منصوبے کی نشاندہی کی۔کل جماعتی حریت کانفرنس اور دیگر آزادی پسند تنظیموں نے اپنے بیانات میں کہا ہے کہ بھارت انتہا پسندی اور بنیاد پرستی کو ختم کرنے کے نام پر نئے مراکز بنائے گا جو دراصل تشدد کے نئے سینٹر ہونگے۔ انہوں نے کہا کہ ان سینٹروں میں نوجوانوں کو ٹارچر کیا جائے گا اور انکی نسل کشی کی جائے گی اور یہ مراکز نازی طرز کے حراستی کیمپ ہونگے۔ انہوں نے کہا کہ کہ جنرل بپن راوت کاانتباہ تنازعہ کشمیر کے بارے میں بھارتی فوجی طرز عمل کا عکاس ہے جسکا مقصد کشمیری نوجوانوں کو اپنی جدوجہد سے باز رکھنا ہے۔آزادی پسند تنظیموں نے کہا کہ بھارت کشمیریوں کی تحریک آزادی کو دبانے اور انہیں جموں وکشمیر اپنے غیر قانونی قبضے کو قبول کرنے کیلئے تشدد سمیت تمام وحشیانہ ہتھکنڈے استعمال کر رہا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل ،
ایمنسٹی انٹرنیشنل اور ہیومن رائٹس واچ سمیت انسانی حقوق کے بین الاقوامی اداروں نے مقبوضہ علاقے میں تشدد کے ہزاروں واقعات کی دستاویزات تیار کی ہیں۔ آزادی پسند تنظیموں نے کہا کہ بھارت مقبوضہ کشمیر میں تشدد کو ریاستی پالیسی کے طور پر استعمال کرکے انسانی حقوق کے حوالے سے بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی کررہا ہے۔ انہوں نے نشاندہی کی 1989 سے اب تک 95ہزار سے
زائد بے گناہ کشمیریوں کے قتل کے باوجود بھارتی فوج کشمیری بھارتی غلامی سے آزادی حاصل کرنے کے کشمیری عوام کے عزم کو متزلزل کرنے میں کاکام رہی ہے۔آزادی پسند تنظیموں نے کہا کہ بھارتی قبضے کے خلاف مزاحمت ہر کشمیری کے خون اور روح میں ہے اور نئی دہلی کو یہ بات یاد رکھنی چاہئے کہ کشمیریوں کے
آزادی کے جذبے کو فوجی ذرائع سے دبایا نہیں جاسکتا ہے اور وہ تمام تر مشکلات کے باوجود اپنی جاری تحریک آزادی کو منطقی انجام تک پہنچائیں گے۔آزادی پسند تنظیموں نے انسانی حقوق کی عالمی تنظیموں سے بھی اپیل کی کہ وہ مقبوضہ کشمیر کے عوام پر بھارتی مظالم کا نوٹس لیں اور کشمیریوں کو ان کا حق خود ارادیت دلانے کے لئے بھارت پر دبائو ڈالیں۔