میکسیکو (این این آئی)جنوبی امریکی ملک ارجنٹائن میں تعینات شمالی امریکی ملک میکسیکو کے سفیر 76 سالہ آسکر ریکارڈو والیرو ریسیو بیسرا کو محض 10 امریکی ڈالر کی کتاب چوری کرنے پر واپس اپنے ملک بلا لیا گیا۔غیر ملکی میڈیا کے مطابق ریکارڈو والیرو ریسیو بیسرا کو ارجنٹائن کے دنیا بھر میں شہرت رکھنے والے کتاب گھر ’ایل اتینیو‘ سے کتاب چوری کے بعد واپس بلایا گیا۔
رپورٹ کے مطابق میکسیکو کے وزیر خارجہ مارسیلو ایبرارڈ نے چوری کرنے والے سفیر کو فوری طور پر وطن بلا لیا اور ان کی جانب سے کی گئی حرکت پر ایک تفتیشی کمیٹی قائم کردی۔میکسیکو کے وزیر خارجہ نے اپنی ٹوئٹ میں بھی بتایا کہ ارجنٹائن کے کتاب گھر سے کتاب چوری کرنے والے سفیر کو فوری طور پر واپس بلالیا گیا ہے اور ان کے خلاف تفتیش کے لیے ایک کمیٹی تشکیل دے دی گئی ہے۔وزیر خارجہ نے کہا کہ ابھی سفیر پر کتاب چوری کرنے کا الزام ثابت نہیں ہوا، تاہم اگر ان پر کتاب چوری کرنے کا جرم ثابت ہوجاتا ہے تو انہیں فوری طور پر ملازمت سے فارغ کردیا جائے گا۔76 سالہ سفیر ریکارڈو والیرو ریسیو بیسرا گزشتہ کافی عرصے سے ارجنٹائن میں خدمات سر انجام دے رہے ہیں اور ان کا شمار میکسیکو کے امیر ترین افراد سمیت بااثر شخصیات میں بھی ہوتا ہے۔دو روز قبل ریکارڈو والیرو ریسیو بیسرا کی ایک ویڈیو سامنے آئی تھی جس میں انہیں بیونس آئرس میں موجود معروف کتاب گھر میں جاتے اور وہاں سے کتاب چوری کرکے نکلتے ہوئے دیکھا گیا۔ویڈیو میں عمر رسیدہ سفیر کو کتاب گھر کے اندر جاکر ایک شیلف سے کتاب اٹھا کر باہر نکلتے ہوئے دیکھا گیا ۔ویڈیو میں دیکھا گیا کہ عمر رسیدہ سفیر کتاب گھر سے باہر نکلنے سے قبل اٹھائی گئی کتاب کو اخبار میں لپیٹ کر باہر نکلتے ہیں۔رپورٹ کے مطابق سفیر کی جانب سے کتاب کو چوری کرنے کی ویڈیو کتاب گھر میں نصب خفیہ کیمروں میں بنی اور کتاب گھر کے اسٹاف نے انہیں یہ عمل کرتے ہوئے براہ راست بھی دیکھا۔سفیر کی جانب سے کتاب کی رقم کی ادائگی کیے بغیر نکل جانے کے بعد کتاب گھر کے ملازمین نے انہیں باہر روکا اور بعد ازاں پولیس کو بلوایا گیا جس کے بعد معلوم ہوا کہ کتاب کی چوری کرنے والے شخص میکسیکو کے سفیر ہیں۔پولیس نے سفیر کو گرفتار نہیں کیا تاہم ویڈیو وائرل ہونے کے بعد میکسیکو کے صدر اور وزیر خارجہ نے معاملے کا نوٹس لیتے ہوئے ریکارڈو والیرو ریسیو بیسرا کو واپس بلا لیا۔امریکی اخبار بلوم برگ نے بتایا کہ صدر نے سفیر کی جانب سے کتاب چوری کرنے کے واقعے کو ملک کے لیے شرمندگی قرار دیا جب کہ ان کی حرکت پر میکسیکو کی سوشل میڈیا پر ان پر تنقید کی جا رہی ہے۔