لندن/واشنگٹن(این این آئی)امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے داعش کے سربراہ خلیفہ ابو بکر البغدادی اور اس کے ساتھیوں کی خصوصی آپریشن میں ہلاکت کی تصدیق کے بعد امریکی قومی سلامتی کے مشیر رابرٹ او برائن نے کہا ہے کہ البغدادی کی لاش ہمارے پاس ہے جسے جلد ہی محفوظ طریقے سے ٹھکانے لگا دیا جائے گا۔
غیرملک خبررساں ادارے کے مطابق او برائن نے کہا کہ بغدادی کے ڈی این اے سے اس کی ہلاکت کی تصدیق ہوچکی ہے۔ ہمارے پاس موجود دہشت گردوں کی لاشوں میں ایک لاش البغدادی کی ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ البغدادی کے قتل کے آپریشن کو سابق یرغمالی کایلا مولر کا نام دیا گیا تھا۔شامی آبزرویٹری برائے ہیومن رائٹس نے ذرائع کے حوالے سے بتایا کہ کارروائی کے بعد البغدادی کی لاش عین الاسد اڈے میں منتقل کردی گئی ہے۔ آٹھ طیارے جنھوں نے البغدادی کو نشانہ بنایا تھا وہ عین العرب شہر کے صرین ہوائی اڈے سے اڑے جو شام اور ترکی کے سرحدی علاقے جرابلس ادلب میں آپریشن کے مقام تک پہنچے۔امریکی وزیر دفاع مارک ایسپر نے اعلان کیاہے کہ امریکی اسپیشل فورس نے بغدادی کو ہتھیار ڈالنے کو کہا تھا لیکن اس نے انکار کر دیا اور خود کو بارودی جیکٹ کے دھماکے سے ہلاک کردیا۔میڈیارپورٹس کے مطابق ایسپر نے مزید کہا کہ کہا کہ شمال مشرقی شام سے امریکی انخلا کے نتیجے میں البغدادی کے قتل میں عجلت کا مظاہرہ نہیں کیا گیا۔انہوں نے یہ بھی کہا کہ بغدادی کی موت دہشت گرد گروہ داعش کے لیے تباہ کن دھچکا ہے۔مارک ایسپر نے کہا کہ البغدادی کی ہلاکت سے داعش کے دہشت گردانہ نظریے کو شکست دینا مشکل ہے۔ان کا کہنا تھاکہ البغدادی کے خلاف کارروائی کے دوران دو امریکی فوجی معمولی مگروہ اپنی ڈیوٹی پر واپس آگئے ہیں۔