ایک بھی کشمیری، بھارتیوں سے خوش نہیں، ہر شخص بھارت سے آزادی چاہتا ہے،بھارتی سماجی کارکنوں نے ہی بھانڈہ پھوڑ دیا،فیکٹ فائنڈنگ رپورٹ پیش

15  اکتوبر‬‮  2019

نئی دہلی(آن لائن)بھارت میں دو متحرک اور فعال سماجی کارکنوں نے مودی حکومت کا پول کھول دیا۔ سماجی کارکنوں نے مقبوضہ کشمیر کا دورہ کرکے اپنی فیکٹ فائنڈنگ رپورٹ پیش کردی۔ کہتی ہیں کہ ایک بھی کشمیری، بھارتیوں سے خوش نہیں، ہر شخص بھارت سے آزادی چاہتا ہے۔ وادی میں پاکستان کی حمایت میں اضافہ ہورہا ہے۔تفصیلات کے مطابق خاتون وکیل نتیا راماکرشن اور

سوشلسٹ نندنی سندر نے چار دن مقبوضہ کشمیر کے مختلف مقامات کا دورہ کرنے کے بعد اپنی رپورٹ تیار کی ہے جس میں دونوں سماجی کارکنوں نے دو ٹوک لفظوں میں بتایا ہے کہ وادی کے باسی نئی دہلی کے لیے اب کوئی نرم گوشہ نہیں رکھتے۔رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ مقبوضہ کشمیر میں مواصلاتی نظام، اسکول کالج سبھی بند ہیں، بیماروں کو علاج نہیں ہورہا۔بیشتر قائدین اسیری ہیں، ایسی صورتحال میں عام لوگ ہی آزادی کی تحریک کو آگے بڑھا رہے ہیں۔کشمیریوں کو اس بات کا بھی غصہ ہے کہ بھارتی میڈیا اب ایک بدنما داغ بن گیا ہے جو ان کے مسائل اور پریشانیوں کو نمایاں کرنے کے بجائے مودی حکومت کی تشہیر میں لگا ہے۔رپورٹ میں اس جانب بھی اشارہ کیا گیا کہ پچھلے دو مہینوں کے دوران کشمیری اخبارات میں شق تین سو ستر کے خلاف ایک بھی اداریہ نہیں لکھا گیا جو یہ بتاتا ہے کہ وادی میں کس قدر سخت سنسر شپ ہے۔رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ مودی حکومت کے اس فیصلے سے فلسطین جیسے حالات پیدا ہوں گے اور ریاست کے عوام اور بھارت کی معیشت کو اس کی بھاری قیمت چکانا پڑے گی۔ کشمیریوں کو یہ کہتے سنا گیا ہے کہ اگر حکومت اپنے کٹھ پتلی فاروق عبد اللہ کو جیل میں ڈال سکتی ہے تو پھر عام آدمی کو حکومت سے کیا توقع رکھنی چاہئے۔



کالم



رِٹ آف دی سٹیٹ


ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…

کاشان کے گلابوں میں

کاشان قم سے ڈیڑھ گھنٹے کی ڈرائیو پر ہے‘ یہ سارا…